چین اور جنوبی کوریا کا دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق
سیئول(شِنہوا)جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول اور مہمان چینی نائب صدر وانگ چھی شان نے دو طرفہ تعلقات اور عملی تعاون کو مزید فروغ دینے پراتفاق کیا ہے۔
وانگ چھی شان نے منگل کے روز یون سوک یول کی تقریب حلف برداری میں چینی صدر شی جن پھنگ کے نمائندہ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ یون سوک یول سے ملاقات کے دوران وانگ نے انہیں شی جن پھنگ کی جانب سے نیک تمنائیں اور دلی مبارکباد پیش کی۔
وانگ چھی شان نے کہاکہ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے قریبی پڑوسی اور اہم شراکت داروں کے طور پر چین اورجنوبی کوریا کے دوطرفہ تعلقات میں مشترکہ مفادات میں اضافے کے ساتھ ہمہ گیر اور تیز رفتار ترقی دیکھی گئی ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے بدلتے حالات اور صدی کی سب سے بڑی عالمی وباء کے تناظرمیں چین ۔ جنوبی کوریا تعاون کو مضبوط کرنا دونوں فریقوں، خطے اور پوری دنیا کیلئے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے اس امر کااظہار کیا کہ چین جنوبی کوریا کے
ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہے تاکہ چین ۔ جنوبی کوریا اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو وقت کی ضروریات کے مطابق مسلسل بلندی پر لے جایا جاسکے۔وانگ چھی شان نے دوطرفہ تعلقات میں مزید پیش رفت کیلئے 5 نکاتی تجویز بھی پیش کی۔
اول، چین اور جنوبی کوریا کو اسٹریٹجک مواصلات اور اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ تمام سطحوں پر بات چیت اور تبادلوں کو مزید تقویت دینی چاہیے۔
دوم ، دونوں فریقوں کو عملی تعاون کو گہرا ، دونوں ممالک کی ترقیاتی حکمت عملیوں کی صف بندی کو مظبوط اور دو طرفہ تعاون کو اپ گریڈ کرنے کیلئے اہم شعبوں اور تیسرے فریق کی منڈیوں میں تعاون کو گہرا کرنا چاہیے۔
سوم ،جیسا کہ چین اور جنوبی کوریا جغرافیائی طور پر جڑے ہوئے ہیں، ان کے عوام آپس میں رشتہ داریاں رکھتے ہیں اور دونوں ثقافتوں کا آپس میں ایک فطری تعلق ہے ، تو دونوں ممالک اس سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے چین-جنوبی کوریا ثقافتی تبادلے کے سال اور سفارتی تعلقات کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر عوام کی باہمی دوستی کو بڑھانے کیلئے سازگار سرگرمیوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کے فروغ میں مسلسل مثبت کردار ادا کریں۔
چہارم، دونوں ممالک کو بین الاقوامی اور علاقائی معاملات میں رابطے اور ہم آہنگی کو مضبوط بناتے ہوئے کثیرالجہتی اور آزاد تجارتی نظام کو برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہونا چاہیے اور علاقائی و عالمی ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینا چاہیے۔
پنجم، دونوں فریقین کو مشترکہ طور پر جزیرہ نماکوریا کے معاملات میں ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دیتے ہوئے حساس معاملات کو مناسب طریقے سے نمٹانا چاہیے۔ چین خلوص دل سے جزیرہ نما کوریا کے دونوں اطراف کے تعلقات کوبہتر بنانے، مفاہمت اور تعاون کو فروغ دینے کی حمایت کرتا ہے.
جزیرہ نما کوریا کوجوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے اور جزیرہ نما میں پائیدار امن کو فروغ دینے کیلئے جنوبی کوریا کے ساتھ رابطوں کو مضبوط بنانے کیلئے تیار ہے۔
اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے یون سوک یول نے وانگ چھی شان سے صدر شی جن پھنگ تک اپنی نیک خواہشات پہنچانے کو کہا۔
یون سوک یول نے کہاکہ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کی ترقی میں تیزی سے پیش رفت کی ہے اور نوول کرونا وائرس کی عالمی وبا کے باوجود دو طرفہ تجارت اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے باور کرایاکہ سفارتی تعلقات کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر جنوبی کوریا کی حکومت دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز کرنے کیلئے باہمی احترام کی بنیاد پر تمام سطحوں پر قریبی اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک رابطوں اور تبادلوں کوفروغ دینے، تمام شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو مزید مستحکم بنانے اور عوام کی باہمی دوستی کو فروغ دینے کیلئے تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ملک جزیرہ نما کوریا میں امن، استحکام اور خوشحالی کو مشترکہ طور پر فروغ دینے کیلئے چین کے ساتھ رابطے اور تعاون کو مضبوط بنانے کیلئے تیار ہے۔
Comments are closed.