پاک بھارت تجارت شروع کرنے سے متعلق وزارت تجارت کا بیان
فوٹو : فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پاک بھارت تجارت شروع کرنے سے متعلق وزارت تجارت کا بیان سامنے آگیاہے اور وزارت تجارت نے اپنی پالیسی کی وضاحت کردی ہے۔
بھارت کے ساتھ تجارت کے حوالے سے ترجمان وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ وزارت تجارت 46ممالک میں 57تجارتی مشنوں کا انتظام کرتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ان ممالک میں نئی دہلی، بھارت میں وزیر تجارت، سرمایہ کاری کا عہدہ شامل ہے اور نئی دہلی میں وزیر تجارت، سرمایہ کاری کا عہدہ دو دہائیوں سے موجود ہے۔
ترجمان وزارت تجارت کے مطابق اس کا بھارت سے تجارت چلانے یا موجودہ تناظر میں کوئی تعلق نہیں ہے، تجارت اور سرمایہ کاری افسران کے انتخاب کا عمل دسمبر2021 میں شروع ہوا۔
بیان میں کہا گیاہے کہ انٹرویو بورڈ سفارشات اپریل 2022 کو پچھلی حکومت میں وزیراعظم دفتر کو بھیجی گئی تھیں،حکومت نے 15 ٹریڈ افسران کے انتخاب کیلئے پچھلی حکومت کی سفارشات پر منظوری دی ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے بھارت کے 5 اگست کے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے حوالے سے اقدام پر تجارت پر پابندی عائد کردی تھی۔
اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت سے تجارت کی بحالی کشمیریوں کے خون سے غداری کے مترادف ہوگی، عمران خان نے یہ شرط عائد کی ہوئی تھی کہ جب تک کشمیر کی حثیت بحال نہیں کرتا بھارت کے ساتھ مزاکرات نہیں ہوسکتے۔
Comments are closed.