طالبان سربراہ لڑکیوں کی تعلیم پر پراپیگنڈا کا موقع نہ دیں، مفتی تقی عثمانی
کراچی(زمینی حقائق ڈاٹ کام)طالبان سربراہ لڑکیوں کی تعلیم پر پراپیگنڈا کا موقع نہ دیں، مفتی تقی عثمانی نے افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول دوبارہ کھولنے سے متعلق طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ کوخط ارسال کردیا۔
پاکستان کے بڑے عالم دین و مذہبی اسکالر مفتی تقی عثمانی کی جانب سے طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ کوبھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کا مسئلہ دشمن کے پروپیگنڈے کا ذریعہ بن رہا ہے۔
مفتی تقی عثمانی کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ہماری رائے کے مطابق شرعی حدود میں رہتے ہوئے لڑکیوں کی تعلیم کا انتظام کرنا ضروری ہے، تعلیم یافتہ خواتین ملک اورمعاشرے کے لئے اہم ہیں۔
مفتی تقی عثمانی نے خط میں کہا کہ یہ تاثر ختم کرنے کی ضرورت ہے کہ اسلام یا امارات اسلامیہ لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں لہٰذا لڑکوں سے علیحدہ لڑکیوں کی تعلیم کا بندوبست کرنا ضروری ہے۔
خط میں پاکستان کے سب سے بڑے مذہبی اسکالر و عالم دین مفتی تقی عثمانی نے مزید کہا کہ سنا ہے افغانستان میں لڑکے اورلڑکیوں کے لئے الگ تعلیم کے لئے جگہ کی کمی ہے.
Usmani has added that girls’ education is one of the necessities of the present day and that a good solution should be found to provide education to girls within the framework of Islamic Sharia.#TOLOnews
— TOLOnews (@TOLOnews) April 21, 2022
طالبان سربراہ کو مشورہ دیا ہے کہ اس کا حل ایک ہی عمارت میں ایک وقت میں لڑکیوں اوردوسرے وقت میں لڑکوں کی تعلیم کا بندوبست کرکے نکالا جاسکتا ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ امارات اسلامیہ کے فراخدلانہ اور حکیمانہ اقدامات کی قدر کرتے ہیں، اسلامی سوچ اور اخلاص کو بھی سراہا گیا ہے.
Comments are closed.