مسلم لیگ ن وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر تذبذب کا شکار

محبوب الرحمان تنولی

اسلام آباد: مسلم لیگ ن وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر تذبذب کا شکار ہے اور سینئر لیگی رہنماوں کا موقف ہے کہ مسائل میں گری حکومت کو نااہلی کا جواز مل جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے بعض رہنما تحریک انصاف کے 20ارکان کی ایوان میں حمایت ملنے کے امکانات کے باوجود تحریک عدم اعتماد کو دونوں صورتوں میں عمران خان کے حق میں سمجھتے ہیں۔

لیگی رہنماوں کا موقف ہے کہ بغیر تیاری تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گئی تو آئندہ ڈیڑھ سال میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ چلنے کا کوئی فریم ورک تیار نہیں ہے اور باقی ماندہ مدت مسائل سے بھر پور ہوگی۔

ایک خیال یہ بھی ظاہر کیا جارہاہے کہ اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گئی تو اس سے عمران خان کو ایک نئی سیاسی زندگی مل جائے گی اور عوام میں یہ پیغام جائے گا کہ اپوزیشن کی تمام دعوے غلط تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تمام تر خدشات کے باوجود مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز تبدیلی کے حق میں ہیں اور ان کا خیال ہے کہ جب تحریک انصاف حکومت میں نہ رہی تو معاملات کو زیادہ بہتر انداز میں سنبھالا جاسکتاہے۔

کچھ سینئر رہنما مسلم لیگ ن کے اندر موجود چپقلش سے بھی پریشان ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے کہ جب بات اقتدار کی آئی تو ن لیگ کے اندر نہ نظر آنے والی لڑائی سب کے سامنے آ جائے گی۔

مسلم لیگ ن کے اندر ایک طبقہ نواز شریف کو فیصلوں کا اختیار دے کر اور انہی کو قائد مان کر مریم نواز کو آگے لانے کی کوششوں میں ہیں جب کہ شہباز شریف اور ان کے ساتھی مائنس نواز شریف کی صورت میں شہباز شریف کو آگے دیکھنا چاہتے ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ اب تک مریم نواز اور شہباز شریف بظاہر آمنے سامنے نہیں آئے بلکہ ہم آہنگی کااظہار ہی نظر آیا ہے لیکن اگر بیانیہ کی تشریح کی جائے تو مریم نواز کے اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیہ کے باوجود شہباز شریف اور حمزہ شریف اس موقف کے حامی نہیں رہے۔

گزشتہ کچھ ہفتوں کی سیاسی پیش رفت اس بات کا بھی اشارہ کررہی ہے کہ ‘دستک شفقت’ایک طرف سے اٹھ گیا اور دوسری طرف مہربان ہے اسی وجہ سے پی ٹی آئی ارکان بھی اڑان کیلئے تیار ہیں اور غیر اعلانیہ حمایت بھی سامنے آ رہی ہے۔

دوسر ی طرف تمام تر چیلنجز کی موجودگی کے باوجود وزیراعظم عوام کو ریلیف دینے کی بجائے معیشت بہتری کی کوشش میں مزید ٹیکسز ، مہنگائی کرکے حکومت پر عوا م کے اعتماد کی اہمیت کو خود نظر انداز کرکے اپوزیشن کیلئے راہ ہموار کررہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے چند ہفتوں یا ایک دو مہنوں میں سیاسی موسم کا گرد و غبار واضح ہو جائے گا اور اگر مسلم لیگ ن تبدیلی لانے میں ناکام رہی تو تحریک انصاف حکومت کو آخری سال عوامی شکایات کے خاتمے اور پی ٹی آئی کی ساکھ بحالی کاموقع مل جائے گا۔

Comments are closed.