وزیراعظم کی بیجنگ میں چین اور ازبکستان کے صدور سے ملاقاتیں

بیجنگ( ویب ڈیسک)وزیراعظم کی بیجنگ میں چین اور ازبکستان کے صدور سے ملاقاتیں ہوئی ہیں جس میں باہمی تعلقات پر بات چیت کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان اور چینی صدر شی جن پنگ کی بیجنگ میں ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان مشترکہ مفادات اور باہمی تعلقات گفتگو ہوئی۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹر بیان میں بتایا کہ وزیراعظم چینی صدر سے ملاقات ہوئی ہے جس کے بعد وزیراعظم وطن واپسی کیلئے ایئرپورٹ روانہ ہوئے۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے بیجنگ میں چینی ہم منصب اور ازبکستان کے صدر سے ملاقاتیں کیں،وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ملاقاتوں میں کشمیر اور افغانستان پرگفتگو کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ چین کے دوران مختلف سرکاری و نجی کمپنیوں کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی کیں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں بالخصوص ملک کے خصوصی اقتصادی زونز میں چینی سرمایہ کاری کیلئے مراعات کی پیشکش کو اجاگر کیا۔

عمران خان نے پاکستان میں چینی کمپنیوں کی کاروباری تعلقات میں اضافہ کی دلچسپی کو سراہا اور یقین دلایا کہ پاکستان میں چینی کمپنیوں کو ان کے کاروبار کے فروغ کیلئے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

ان ملاقاتوں کے دوران کابینہ اراکین اور دیگر اعلیٰ حکام بھی وزیراعظم ہمراہ تھے، وزیراعظم نے ونٹر اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کے بعد واپسی کیلئے روانہ ہو چکے ہیں۔

بیجنگ سے پاکستان روانگی سے قبل وزیراعظم عمران خان نے گریٹ ہال آف پیپل میں چینی صدر سے ملا قات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات ،علاقائی اور عالمی صورت حال پر گفتگو کی گئی.

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم کے 2019 میں دورہ چین کے بعد یہ پہلی ملاقات تھی۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم 4 روز دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے۔

عمران خان نے چین کی پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے تسلیم کیا کہ پرامن، مستحکم افغانستان خطے میں اقتصادی ترقی اور رابطوں کوفروغ دے گا۔

ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاک چین دوطرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا، خوشگوار ماحول میں باہمی دلچسپی کے علاقائی، عالمی امورپرتبادلہ خیال کیا گیا اور وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر شی جن پنگ کو جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت اور اولمپک سرمائی کھیلوں کی میزبانی پر چینی قیادت کو مبارکباد دی۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک امن، استحکام، ترقی وخوشحالی کیلئے شانہ بشانہ کھڑے رہے، پاکستان اور چین کی شراکت داری نے وقتی آزمائشوں کا مقابلہ کیا، چین پاکستان کا ثابت قدم ساتھی، کٹرحامی اور آئرن برادر ہے۔

وزیراعظم نے کہا پاکستان نے سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی سے بہت فائدہ اٹھایا، عمران خان نے چینی صدر کو جیو اکنامکس اور پاکستان کی پائیدار کے ترقی بارے میں بھی آگاہ کیا۔

عمران خان خان کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس کی ہندوتوا ذہنیت، ہندوستان میں اقلیتوں پرظلم علاقائی امن کیلئےخطرہ ہے، بھارت میں تیزی سے پھیلتی عسکریت پسندی علاقائی استحکام کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان کی چین کے 4 روزہ دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ کے علاوہ چینی ہم منصب اور ازبک صدر سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں ہوئیں، چین نے مسئلہ کشمیر پر مکمل حمایت جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

وزیر اعظم عمران خان نے دورہ چین میں چینی ہم منصب لی کی چیانگ اور ازبکستان کے صدرشوکت مرزایوف سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں۔ دو طرفہ تعلقات،مختلف شعبوں میں تعاون کا فروغ، مسئلہ کشمیر اور افغانستان کی صورتحال گفتگو کا موضوع رہی۔

اس دوران وزیراعظم اور ازبک صدر نے پاکستان اور ازبکستان کی شراکت داری کو وسعت دینے، کلیدی منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے عملی اقدامات پر اتفاق کیا۔ عمران خان نے ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کو فعال کرنے اور دوطرفہ تجارتی و اقتصادی تعاون میں اضافے پر بھی زور دیا۔

انھوں نے ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا بھی یقین دلایا۔
وزیراعظم سے چائنہ انرجی اینڈ انجینئرنگ کارپوریشن اور پاور چائنا سمیت مختلف چینی کمپنیوں کے سربراہان نے آن لائن ملاقات کی۔ پاکستان کے توانائی کے شعبے،قابل تجدید توانائی اور آبپاشی کے انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے سرمایہ کاری بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔

وزیراعظم نے چینی صدر شی جن پنگ اور خاتون اول کی جانب سے غیر ملکی اکابرین کے اعزاز میں دی گئی ضیافت میں بھی شرکت کی جس کا اہتمام گریٹ ہال آف دی پیپل میں کیا گیا تھا.

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان چین کا 4 روزہ دورہ مکمل کر کے وطن واپس پہنچ چکے ہیں اعلامیہ کے علاوہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی دورہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا ہے.

Comments are closed.