مہنگائی مجھے کئی دفعہ راتوں کو جگاتی ہے، وزیر اعظم

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیراعظم عمران خان نے عوام سے گفتگو میں کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں مجھے بولنے نہیں دیتے ہیں، وزیر اعظم کا گلہ، بولے کہ حالانکہ اصولاً مجھے یہ بات پارلیمنٹ میں بولنا چاہیے.

’’آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ‘‘ پروگرام میں براہ راست عوام کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کوشش ہے کہ ہر مہینہ 2 مہینے کے بعد عوام کی کال سنوں، اصولاً تو مجھے یہ بات پارلیمنٹ میں بولنا چاہیے۔

عمران خان نے مہنگائی کے ذکر پر کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی وجہ سے راتوں کو نیند نہیں آتی۔ مہنگائی مجھے کئی دفعہ راتوں کو جگاتی ہے، وزیر اعظم نے کہا مہنگائی دنیا بھر میں ہے۔

انھوں نے کہا کہ نے کہا کہ موجودہ مہنگائی کی لہر کورونا کی وجہ سے ہے، کورونا نے دنیا میں تباہی مچائی ہے، دنیا بھر میں تاریخی مہنگائی ہے، ہم سے امیر ترین ملک بھی مہنگائی کی لپیٹ میں ہیں۔

عمران خان نے بے روزگاری کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر تنخواہ دار طبقہ ہو رہا ہے، تنخواہ دار طبقے کی حالت کو ٹھیک کرنا ہے.

ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ جلد ہی تنخواہ دار طبقے اور سرکاری ملازمین کی مدد کریں، انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو سب سے بڑا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملا، سارا پریشر روپے پر تھا.

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس ڈالرز ہی نہیں تھے،روپے کے گرنے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، پاکستان سے ڈالر افغانستان جانا شروع ہوئے جس سے ہمارے روپے پر دباؤ بڑھ گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گیس کے ذخائر کم ہو رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ بلوم برگ کے مطابق گیس بحران کے بعد کھانے کی اشیاء کا بھی بحران آنیوالا ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ ہماری انڈسٹری سب سے بہتر کارکردگی دکھا رہی ہے، مزدوروں کے حالات بہتر ہوئے ہیں، کسانوں کے پاس پیسہ آیا ہے، ملک میں کارپوریٹ سیکٹر نے ریکارڈ منافع کمایا.

وزیراعظم نے کہا کارپوریٹ سیکٹر سے اپیل ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں ان کا کہنا تھا کہ انہی حالات میں یہاں تو وہ لوگ بیٹھے ہیں جو ٹیسٹ کرانے کیلئے بھی لندن چلے جاتے ہیں۔

Comments are closed.