مری برفباری ،گاڑیوں میں پھنسے 22 افراد جاں بحق ہوگئے

فوٹو : سوشل میڈیا

مری(زمینی حقائق ڈاٹ کام) مری برفباری ،گاڑیوں میں پھنسے 22 افراد جاں بحق ہوگئے.اب بھی ایک ہزار کے قریب گاڑیاں مختلف سڑکوں پر پھنسی ہوئی.

مقامی لوگوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق زیادہ تر اموات ویرانوں میں پھنسی گاڑیوں میں ہوئی ہیں جو فیول ختم ہونے پر برف کے بیچ کھڑی رہ گئی تھیں.

بعض سڑکوں پر پھنسی ہوئی گاڑیوں کے اوپر اتنی برف پڑی کہ وہ نیچے دب گئیں اور گاڑیوں میں سوار لوگوں شدید سردی کی وجہ سے گاڑیوں کے اندر بیٹھے بیٹھے جاں بحق ہوگئے.

مرنے والوں میں بچے بھی شامل ہیں جو کہ اپنی اپنی سیٹوں پر مردہ پڑے ہوئے ہیں جن کو وہاں سے نکالنے میں بھی کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں کیونکہ سڑکیں بند ہیں، کچھ لوگ گاڑیوں سے نکل کر پیدل سفر پر مجبور ہیں.

مری میں اب مسلح افواج کے دستے بھی امدادی کاموں میں مصروف ہیں اور لوگوں کو گاڑیوں سے نکال کر محفوظ مقامات تک پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے.

ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری میں داخل ہونے کے بعد راولپنڈی انتظامیہ نے مختلف راستے بند کر دئیے تھے اور صرف واپس آنے والوں کو نکلنے کی اجازت تھی اس کے باوجود سڑکوں پر ٹریفک جام رہی.

مقامی ذرائع کے مطابق سڑکیں بند ہونے کے باعث امدادی ٹیموں کی رسائی میں بھی مشکلات درپیش ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک گاڑی میں ایک ہی خاندان کے کئی افراد موت کے منہ چلے گئے.

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ مری میں گاڑیوں میں 16 سے 19 افراد کی اموات ہوئیں جبکہ بعد میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد 22 ہو گئی ہے ۔

دوسری طرف وزیر داخلہ شیخ رشید کی جانب سے جاری ایک بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ مری میں گاڑیوں میں 16 سے 19 افراد کی گاڑیوں میں اموات ہوئی ہیں۔

مری کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سال ہونے والی برفباری 10 سالوں کی شدید برفباری ہے اور یہ پہلی بار ہے سیاحوں کی گاڑیوں میں اموات ہوئی ہیں۔

مری میں برفباری شروع ہوتے ہی ہزاروں سیاح سیاحتی مقام کی سیر کو پہنچ گئے تھے لیکن شدید برفباری کے باعث سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا لوگوں پر گاڑیوں میں راتیں گزارنا پڑیں.

مری کی مختلف اطراف کی اطلاعات ہیں کہ خواتین اور بچوں سمیت سیاحوں کی بڑی تعداد نے رات خون جما دینے والی سردی میں کھلے آسمان تلے گاڑیوں میں ہی رات گزاری ہے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں بتایا کہ گزشتہ 12 گھنٹے سے محنت کے باوجود ہزاروں سیاح مری میں پھنسے ہوئے ہیں اور سیاحوں کو نکالنے کے لیے سول آرمڈ فورسز سے مدد طلب کی ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے جہاں تک رسائی ہےریسکیو 1122 کی جانب سے شدید سرد موسم میں بیمار ہونے میں والے افراد کو نکالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں.

Comments are closed.