وزیراعظم صاحب!یہ ہےسی ڈی اے کا ماڈل ویلیج، فراش ٹاون،
اسلام آباد(رپورٹ : زمینی حقائق)وفاقی دارالحکومت کا ماڈل ویلج فراش ٹاون پانی کو ترس گیا، گندگی کے جگہ جگہ ڈھیر لگے ہیں ٹوٹی پھوٹی سڑکیں دور افتادہ مضافات کے روڈز سے بھی بد ترہیں۔
اسلام آباد کے ترقیاتی ادارہ کی ویب سائٹ دیکھیں یا اسلام آباد ایکسپریس وے، راول ڈیم چوک اور اطراف کی سڑکوں پر لگے سائن بورڈز ہر جگہ فراش ٹاون کی طرف اشارہ ملے گا۔
فراش ٹاون کی بد قسمتی ہے کہ اسے ماڈل ویلج قرار دے دیا گیالیکن چونکہ یہ چھوٹے گھراور غریبوں کی بستی اس لیئے طرف کسی دور میں بھی توجہ نہیں دی گئی۔
سی ڈی اے حکام صرف بلیک میلنگ کیلئے کبھی کبھی آتے ہیں ، سڑکوں، پینے کے پانی ، گیس، بجلی اور گندگی کے ڈھیروں کاذکر ہو تو بتا دیا جاتاہے بجٹ نہیں ہے۔
یہ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی خرم نواز کے حلقہ میں شامل ہے اور خرم نواز نے الیکشن میں فراش ٹاون کا پولنگ سٹیشن جیتا بھی تھا لیکن اس کے بعد مکینوں کی خبر نہیں لی۔
وفاقی محتسب نے کافی عرصہ پہلے 21ہزار روپے مقرر کرکے خریداروں کو مالکانہ حقو ق دینے کی ہدایت کی تھی لیکن مشرف ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی حکومتوں نے مالکانہ حقو ق دیئے نہ مسائل حل کئے۔
اس سلسلہ میں فراش ٹاون کے رہائشیوں اشتیاق تنولی ، محمد فیصل ، ذاکرالرحمان نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے کلین پاکستان اور کلین اسلام آباد کے دعوے کئے لیکن فراش ٹاون گندگی کا ڈھیرہے۔
فراش ٹاون کے عثمان خٹک کا کہنا ہے کہ سڑکوں اور گلیوں کی حالت دیکھیں وفاقی ترقیاتی ادارہ شہرکی بڑی بڑی سڑکیں بناتاہے لیکن چند کروڑ
روپے ادھر خرچ نہیں کئے جارہے۔
اشفاق بنگش نے ، زمینی حقائق ، سے گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد کے دیہی مسائل کا انچارج وزیراعظم نے علی عوان کو بنایاہے ، انھوں نے علی اعوان سے اپیل کی کہ فراش ٹاون کا دورہ کریں۔
محمد داود کا کہنا تھا وزیراعظم عمران خان کی ناک کے نیچے فراش ٹاون کے ماڈل ویلج کو مزاق بنا دیا گیاہے، انھوں نے کہا کیا ضروری ہے ہم سڑکوں پر ہی نکلیں تب انھیں مسائل نظر آئیں گے؟
ایلیان فراش ٹاون نے کہا مالکانہ حقوق، سڑکوں اور گلیوں کی پختگی اور صاف پانی کی فراہمی کیلئے واٹر سپلائی سکیم ہونا بہت ضروری ہے اور اس کیلئے وزیراعظم عمران خان خود توجہ دیں۔