وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سے ملاقات میں وزیراعظم کااظہار برہمی
فوٹو: فائل
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سے ملاقات میں وزیراعظم کااظہار برہمی،سفارشی اور رشوت کلچر ختم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا آئندہ خود چناو کے عمل میں شامل رہنے کا عندیہ دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخواکی ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، علی امین گنڈاپور اور صوبائی وزراء بھی شریک ہوئے، وزیراعظم کو بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں شکست پر رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
وزیراعظم نے ملاقات میں کسی ایک کا نام لئے بغیر سب کی نالائقیوں کو ہار کی وجہ قرار دیا اور کہا کہ یہ امرافسوسناک ہے کہ اوپر کے سیاستدان اپنے فیصلے کیوں مسلط کرنا چاہتے ہیں ضلعی تنظیموں کی سفارشات پیش نظر کیوں نہیں رکھی گئی۔
ذرائع کاکہناہے وزیراعظم کو پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کے پی الیکشن بد انتظامی کی وجہ سے ہارے، اپنی ہی پارٹی کے ارکان ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑے بھی اور سیاسی اختلافات کا بھی شکارنظر آئے۔
رپورٹ میں بلدیاتی الیکشن میں روایتی سیاست اور موروثی مسائل بھی شکست کو بھی بڑی وجہ قرار دیاگیا ہے جبکہ ٹکٹوں کی غیر منصفانہ تقسیم بھی بلدیاتی انتخابات میں ناکامی کی وجہ بنی۔
ذرائع کا کہنا ہے رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ پارٹی امیدواروں کا بہترین چناؤ نہ ہونے سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، پی ٹی آئی کے مقامی رہنماؤں نے نامزد امیدواروں سے اختلاف رکھا اوربلدیاتی الیکشن میں پارٹی منظم نظر نہیں آئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے بلدیاتی انتخابات میں ناکامی پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر ہم خیبرپختونخوا میں ہارتے ہیں تو یہ صرف ہار نہیں ہے بلکہ اس سے پارٹی کی ساکھ بھی متاثر ہوتی ہے کیونکہ ہماری یہاں لگاتار دوسری حکومت ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ کے پی، محمود خان کو ہدایت کی کہ آپ کارکنوں کو منظم کریں ، مقامی تنظیموں سے رابطے میں رہیں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں امیدواروں کے چناو کے عمل میں شامل ہونے کی کوشش کروں گا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اسلام آباد روانگی سے قبل اپنے قریبی وزراء سے مشاورت کی ہے اور زیادہ ترنے مشورہ دیاہے کہ شکست کی وجوعات مہنگائی کو ہی فوکس رکھا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں وزیراعلیٰ کے پشاور ، مردان ، کوہاٹ ، ہری پور اور دیگر اضلاع میں سیاسی اثرو رسوخ نہ ہونے اورخاص کر ان اضلاع میں لوگوں کے مسائل حل نہ ہونا بھی وجہ بناہے۔
ہار کی وجوہات پر رپورٹ جوتیار کی گئی ہے اس میں یہ بتایاگیا ہے کہ پی ٹی آئی کی شکست کی بنیادی وجہ مہنگائی کے علاوہ بڑے اندرونی اختلافات تھے، بعض ارکان اسمبلی کی جانب سے تحریک انصاف کے نامزد امیدواروں کو سپورٹ نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مخالف امیدواروں کو سپورٹ کرنے پر دو ارکان قومی اسمبلی اور چار ارکان صوبائی اسمبلی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور اس حوالے سے وزیراعلیٰ سے کارروائی پر مشورہ بھی کیاجائے گا۔
دوسرے مرحلے میں زیادہ تیاری اور پیش بندی پر مشاورت ہوگی، ہزارہ ڈویژن کے7اضلاع میں ابھی انتخابات ہونا باقی ہیں جہاں وزیراعلیٰ پر الزام ہے کہ محمود خان ہزارہ کے ان اضلاع کو ہی نہیں ارکان اسمبلی کو بھی نظر انداز کیاہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض وزراء نے ہار کی وجوعات میں حالیہ ضمنی انتخابات میں پارٹی کی پنجاب کی پے در پے شکستوں کو بھی جوازبنایاہے کہ اس سے پارٹی کی ساکھ متاثر اور لوگوں کااعتمادکم ہواہے۔
تحریک انصاف کے اندرونی ذرائع کاکہناہے کہ وزیراعظم عمران خان زیادہ پریشان نہیں ہیں اور انھیں اس بات کی امید ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پی ٹی آئی اپنی غلطیوں پر قابو پا کر اچھے نتائج حاصل کرے گی۔
Comments are closed.