الیکشن کمیشن نتائج میں تاخیر کی تحقیقات کرے، پیپلزپارٹی
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) الیکشن کمیشن نتائج میں تاخیر کی تحقیقات کرے، پیپلزپارٹی کا مطالبہ، پشاور میں 14 پریزائیڈنگ افسران کے لاپتا ہونے کی خبروں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے.
پیپلزپارٹی کے سینیٹر تاج حیدر کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وہ پارٹی کے مرکزی الیکشن سیل کے سربراہ ہیں۔
انہوں نے کہا خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں پولنگ اسٹیشنوں کے پریزائیڈنگ افسران کی جانب سے غیر معمولی تاخیر وضاحت طلب معاملہ ہے، اس غیر معمولی تاخیر کی اچھی طرح سے چھان بین ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ کئی حلقوں میں 19 دسمبر کو انتخابات کے 21 دسمبر تک نتائج سامنے نہیں آئے تھے اور میڈیا میں سامنے آنے والی خبروں میں بھی فلان آگے اور فلاں کی برتری رپورٹ ہوتی رہی.
خط میں سی ای سی سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ پشاور کے میئر کے لیے ریٹرننگ افسر (آر او) کو ہدایت جاری کریں کہ وہ صبح 4.30 بجے (پیر) کے بعد موصول ہونے والے فارم 17 کے نتائج کو ’ٹائم اسٹیمپ‘ دیں اور ’باقی پولنگ اسٹیشنز کا الگ لاگ رکھیں۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے بھی ایک بیان میں نتائج مرتب کرنے میں تاخیر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ پشاور جیسے شہر میں نتائج میں تاخیر نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر سنگین سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں۔
دوسری طرف پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بلدیاتی انتخابات میں تشدد اور بدانتظامی پر حکمران پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور الزام لگایا تھا کہ وہ انتخابات میں دھاندلی کی کوششیں کر رہی ہے۔
بلاول نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’پی ٹی آئی بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کی کوششوں میں نئی گہرائیوں میں دھنس چکی ہے، ڈی آئی خان میں پولنگ سے ایک روز قبل اے این پی کے ایک امیدوار کو قتل کر دیا گیا.
مقتول کے خاندان کے افراد نے پی ٹی آئی کے وزیر پر الزام لگایا کہ انہوں نے پہلے اسے رشوت دینے کی کوشش کی پھر اسے قتل کر دیا۔
Comments are closed.