وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق خود ہراسانی کا شکار
فوٹو: فائل
اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق خود ہراسانی کا شکار ہیں اس بات کا انکشاف انھوں نے ایک انٹرویو میں کیاہے۔
نجی ٹی وی سماء سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق نے کہا کہ مجھے کئی مرتبہ ہراساں کیا گیا، اس عہدے پر بھی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔
انھوں نے بتایا کہ میرے دور میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کو سنجیدگی سے لیا گیا، بیورو کریٹس، سرکاری افسران، بینک اور کئی اداروں کے سربراہان کو استعفیٰ دینا پڑا۔
کشمالہ طارق نے بتایا کہ مجھے کئی مرتبہ ہراساں کیا گیا، اس عہدے پر فائز ہونے کے بعد بھی مجھے ہراساں کیا جاتا رہا، میرے دور میں جنسی ہراسانی کے کیسز میں 7 گنا اضافہ ہوگیا۔
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق نے کہا کہ دلیرانہ فیصلوں کی وجہ سے میری کردار کُشی کی گئی، استعفیٰ لینے کیلئے مجھ پر دباؤ ڈالا گیا ، معاملاہ میری فیملی تک بھی گیا۔
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق کہتی ہیں کہ مجھے کئی مرتبہ ہراساں کیا گیا، اس عہدے پر فائز ہونے کے بعد بھی انہيں ہراساں کیا جاتا رہا، میرے دور میں جنسی ہراسانی کے کیسز میں 7 گنا اضافہ ہوگیا، پڑھیے کی رپورٹ https://t.co/ixZ8TPqP9y#SamaaTV
— SAMAA TV (@SAMAATV) December 11, 2021
کشمالہ طارق نے سیاست سے الگ ہونے کے بعد کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بتایاکہ میں سیاست سے علیحدگی کے بعد بہت اچھا محسوس کرتی ہوں، واپس اپنی ہی فیلڈ میں کام کرنا بہت اچھا لگا۔
کشمالہ طارق نے بتایا جنسی ہراسانی کے کیسز میں بیوروکریٹ، 22 گریڈ کے افسر بھی شامل ہیں، بینکوں اور بڑی بڑی آرگنائزیشن کے ہیڈز کو اس معاملے پر استعفیٰ دینا پڑا ہے۔
Comments are closed.