اسلام آباد میں سیکڑوں اساتذہ کا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج، دھرنا

اسلام آباد( زمینی حقا ئق ڈاٹ کام )اسلام آباد میں سیکڑوں اساتذہ کا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج، دھرنا دے کر اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کررہے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت میں سینکڑوں سرکاری اُساتذہ سراپا احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے، احتجاج کے باعث سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہوئے تین روز گزر گئے ہیں لیکن مظاہرین تاحال سراپا احتجاج ہیں۔

احتجاج کے باعث شاہراہِ دستور پر ٹریفک بھی رک گئی ، اس دوران خواتین اساتذہ کو روکنے کے لیے ویمن پولیس بھی تعینات ہے،پولیس نے مظاہرین اساتذہ کو پارلیمنٹ کے دروازے پر جانے سے روک دیا ۔

مظاہرہ کرنے والے اساتذہ کی جانب سے تعلیمی اداروں کو میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا جارہاہے ان کا کہنا ہے کہ میئر کے ماتحت ہونے سے ان کے الاونسز اور ترقیاں ختم ہوجائیں گی۔

اساتذہ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تحت آج تمام اسکولوں میں ہڑتال و بائیکاٹ کرتے ہوئے سیکڑوں اساتذہ و غیر تدریسی ملازمین پہلے نیشنل پریس کلب کے سامنے پہنچے اور اس کے بعد ریلی کی شکل میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے آگئے۔

مظاہرین نے پریس کلب سے ڈی چوک تک ریلی نکالی اور ڈی چوک پر لگائی گئی خاردار تاریں اور رکاوٹیں بھی ہٹا دیں جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی لیکن اس دوران پولیس اور کچھ ا ساتذہ میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

http://

احتجاج میں شریک سرکاری اُساتذہ کی جانب سے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی ، مظاہرین نے ‘اُستاد کو عزت دو” کے نعرے بھی لگائے،مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے مطالبات منظور ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت کے تمام تعلیمی ادارے بطور احتجاج 30 نومبر سے بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے تحت تعلیمی اداروں کومیونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کے خلاف اساتذہ احتجاج کررہے ہیں۔

حکومتی فیصلے کے خلاف فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تمام تعلیمی ادارے بطور احتجاج کل سے بند کرنے کا اعلان کردیا ، مظاہرین کا خیال ہے کہ حکومتی فیصلے پر عمل سے بے قاعدگیوں میں اضافہ ہوگا۔

Comments are closed.