کسی ملک پر کرپٹ لیڈر کا آ جانا عذاب سے کم نہیں ہوتا، وزیراعظم

جہلم(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وزیراعظم نے کہا ہے کلونیل ازم کی وجہ سے مسلمان ذہنی غلام ہیں، عمران خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ
مغربی کلچر ہماری تباہی کی بڑی وجہ ہے۔

وزیراعظم نے جہلم میں القادر یونیورسٹی کے اکیڈمک بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ بدقسمتی سے کلونیل ازم کی وجہ سے مسلمان دنیا میں ذہنی غلام ہیں اور ہمارے نظام تعلیم میں فرق ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بنا جسے دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت یونیورسٹیوں میں زیادہ سے زیادہ تحقیق کی ضرورت ہے، میں پرائم منسٹریونیورسٹی بنا رہا ہوں جو دنیا کی اعلیٰ یونیورسٹی ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی ملک پر کرپٹ لیڈر کا آ جانا عذاب سے کم نہیں ہوتا، وزیراعظم نے کہاکوئی لیڈر کبھی ایسا نہیں کرتا کہ اپنے رشتہ داروں کو اہم عہدوں پر لے آئے، ملک میں میرٹ کا نظام ہونا چایئے۔

عمران خان نے سوال کیا کہ جب کرپشن کو برائی نہ سمجھا جائے تو معاشرے میں محنت کون کرے گا؟بدقسمتی سے پاکستان میں چوروں کو برا نہیں سمجھا جاتا، جب ہم کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تو معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے۔

http://

عمران خان نے کہا کہ ایمان والا آدمی بہت سی پابندیوں سے آزاد ہوجاتا ہے، انسان کا ایمان زنجیریں توڑ دیتا ہے، اخلاقیات کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔

انھوں نے کہا کہ لاہورکے ایک سیمینار میں سپریم کورٹ کے ججز بلائے گئے، سیمینار میں اس بندے کو بھی بلایا گیا جو ملک کا پیسہ چوری کر کے باہر بھاگا ہوا ہے، سیمینار میں اس چیف گیسٹ کو بلایا گیا جوسزا یافتہ ہے، سب سے بڑی برائی یہی ہے کہ ہم چوروں کو برا نہیں سمجھتے۔

انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ دنیا کے عظیم لیڈ ر تھے، بحیثیت تاریخ کا طالب علم میں اس نتیجے پر پہنچا کہ رسول اللہ ﷺکی سیرت پر چلنے میں کامیابی ہے، جو لوگ رسول اللہ ﷺ کی راہ پر چلتے ہیں وہی آگے جاتے ہیں۔

انھوں نے کہا اللہ نے مجھے شہرت ،پیسہ اور سب کچھ دیا،میں سیاست میں تبدیلی لانے کے لیے آیا، خواہش تھی ملک میں سیرت ﷺ اتھارٹی قائم کریں، ریسرچ سے ہی جامعات بنتی ہیں، ریسرچ ہوئی ہی نہیں کہ دنیا کی امامت کس نے اور کس طرح کی۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا تھا، پھر پاکستان زوال کی جانب جانا شروع ہوگیا، انسان میں وہ خصوصیات ہیں جو کسی اور مخلوق میں نہیں۔

ہمارے پاس سب سے اہم چیز ایمان کی دولت ہے

انہوں نے کہا کہ ملک میں چوری کرنے والا لیڈر شپ نہیں کرسکتا کیوں کہ وہ معاشرے کونقصان پہنچاتا ہے، خود غرض آدمی کبھی قائد نہیں بن سکتا ،، اور بزدل انسان لیڈر شپ کر ہی نہیں سکتا، مغرب آج سیرت ﷺ پرریسرچ کررہاہے کیونکہ وہاں فتویٰ لگ جانے کا ڈر نہیں۔

وزیراعظم نے کہا ہمیں ترقی کے لیے ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا، مدینہ کی ریاست میں خوف خدا لوگوں کے دلوں میں زندہ تھا، ہمارے پاس سب سے اہم چیز ایمان کی دولت ہے، ایماندار شخص بہت سی پابندیوں سے آزاد ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہا ہمارا تعلیمی نظام ہی ہماری کامیابی کے آڑے آگیا، تعلیمی نظام تقسیم ہوا اور مسائل نے جنم لیا، تعلیمی نظام میں یکسانیت ضروری ہے، یکساں نظام تعلیم سے غریب کو فائدہ ہوگا۔سچ اور انصاف کے بغیر کوئی بڑا لیڈر نہیں بن سکتا۔

وزیراعظم نے کہاعظیم قومیں عظیم کردار سے بنتی ہیں یاد رکھیں سیرت النبیﷺ پر عمل کے بغیر ہم کسی مقام کو حاصل نہیں کر سکتے اور ، اسلام کے خلاف جب بھی کوئی معاملہ ہوتا ہے پاکستان سب سے پہلے کھڑا ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک پاکستانی سیاست میں جتنے لوگ پہلے آئے انھیں کوئی نہیں جانتا تھا لیکن مجھے لوگ سیاست میں آنے سے پہلے کے جانتے ہیں، ایماندار شخص بہت سی پابندیوں سے آزاد ہوتا ہے۔

انھوں نے واضح کیا کہ خود غرض اور بزدل انسان کبھی لیڈر نہیں بن سکتا جبکہ سچا اور انصاف کرنے والا ہی بڑا لیڈر بن سکتا ہے،جب لیڈر ملک کا پیسہ چوری کرتا ہے تو اس پر اللہ کا عذاب آتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرپشن کو برائی نہ سمجھنے والا معاشرہ کبھی نہیں چل سکتا کرپشن ہی معاشرے اور ریاستوں میں مسائل پیدا کرتی ہے لوگوں کو اس برائی کو برائی کہنا چایئے۔

http://

وزیراعظم نے کہا جس معاشرے میں اخلاقیات نہ ہوں وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے، نوجوانوں کی سیرت النبیﷺ کے ذریعے اخلاقی تربیت کرنی ہے میں اسی لئے نوجوانوں کے کردار پر زور دیتا ہوں کہ مستقبل ک باگ ڈور ان کے ہاتھ ہوگی۔

Comments are closed.