افغانستان کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں جرمنی اور ہالینڈ ادا کرے گا
کابل ( ویب ڈیسک )افغانستان کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں جرمنی اور ہالینڈ ادا کرے گا ،یہ اعلان دونوں ممالک کے حکام پر مشتمل وفد نے کابل میں افغان حکام سے ملاقات کے بعد کیا ہے۔
اس حوالے سے جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمنی اور نیدرلینڈ کے وفد نے جمعہ کو کابل میں افغان حکام سے ملاقات کی جس میں افغانستان کی معاشی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق اس ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی عالمی ادارے کے ذریعے افغانستان میں صحت اور تعلیم کے شعبوں سے وابستہ ملازمین کے بقایات جات کو ممکنہ حد تک ادا کیے جائیں گے۔
افغانستان کی خراب معاشی صورتحال کے باعث جرمنی اور نیدر لینڈ نے صحت اور تعلیم کے شعبے سے وابستہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کا اعلان کیاگیا۔
اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ فریقین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ جو لوگ افغانستان چھوڑنا چاہتے ہیں ان کو جانے کی اجازت دی جائے گی جبکہ افغانستان میں لڑکوں اور لڑکیوں کو تعلیم کی یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
افغان وزارت خارجہ کے ترجمان نے جرمنی اور ہالینڈ کی جانب سے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں تمام مرد و خواتین ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔
We welcome & appreciate initiative & step by Germany & Netherlands to pay salaries of all male & female staff in education & health sectors.
IEA will provide all facilities for delivery & transparency of salaries. https://t.co/wncJmtTvkc
— Abdul Qahar Balkhi (@QaharBalkhi) November 19, 2021
اس پیش رفت پرطالبان کے خارجہ امور کے ترجمان سہیل شاہین نے بھی اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے پرائمری سے ہائر ایجوکیشن تک تعلیم کے فراہمی کے لیے کوشاں اور پرعزم ہے۔
واضح رہے افغان حکام کی طرف سے افغانستان چھوڑنے والے افراد کو پہلے بھی نہیں روکا جارہا ہے اور لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے زبانی یقین دہانی کرائی گئی ہے دونوں ممالک کی فنڈنگ مشروط نہیں ہے۔
Comments are closed.