اچھا ہو تو کریڈٹ خود لے لیں، برا ہو تو تنقید وزیراعظم پہ؟ فیصل ووڈا

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) سینیٹر فیصل واوڈانے کہا ہے وزیراعظم کو کہا جو یہاں ٹارزن بنے ہیں ان کی باہر ٹانگیں کانپتی ہیں واڈا نے کہا کہ جو شخص معاہدہ کرتا ہے وہ اس کا ذمہ دار بھی ہوتا ہے.

 

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں جہاں پھنسے الزامات وزیراعظم پر لگا دئیے جائیں ،جی ٹی روڈ بند رکھا گیا۔

 

انھوں نے کہا میں نے وزیراعظم کے سامنے کہا ہے جو یہاں ٹارزن بنے ہوتے ہیں ان کی باہر ٹانگیں کانپتی ہیں۔ پر امن احتجاج کروڑوں لوگ بھی کریں تو ان کا حق ہوتا ہے مگر احتجاج میں تشدد آ جائے تو وہ احتجاج نہیں دہشت گردی ہوتی ہے۔

 

فیصل واوڈا نے واضح کیا کہ فواد چوہدری کی گفتگو سے اختلاف یا اس کی حمایت کی جا سکتی ہے۔انہوں نے جو بھی گفتگو کی اس میں کلئیرٹی تو تھی۔

 

سینیٹر فیصل واڈا نے کہا کہ پولیس والوں کو شہید کیا گیا ان کا جوابدہ کون ہے؟ پر تشدد احتجاج کے راستے بند ہونے چاہئیے۔انہوں نے کہا کہ نورمقدم قتل کیس میں سب کچھ واضح ہے لیکن تاریخ پرتاریخ ہورہی ہے.

 

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کاسسٹم ایسا ہے جو ظلم کرنے والوں کوسپورٹ کرتاہے اچھا ہے تو کریڈٹ خود لے لیا اور براہے تو وزیراعظم کوذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔

 

اس سے قبل ایک انٹرویو میں سینیٹر فیصل واڈا کا کہنا تھا کہ اپنے مفاد کے لیے مذہب کارڈ کا استعمال درست عمل نہیں ہے، پہلے بانی ایم کیو ایم لسانی بنیادوں پر فسادات کراتے تھے۔

 

فیصل واڈا نے کہا کہ کسی بھی مسئلے کاحل بات چیت کے ذریعے نکالاجاسکتاہے، ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا جائے گا تو ریاست بھی ردعمل دیگی، اگر کوئی غلط راستہ اختیار کرے گا تو اسے قیمت بھی چکانا پڑیگی۔

Comments are closed.