بظاہر کچھ ہے اور پس منظر کچھ اور ہے، مفتی منیب الرحمان
کراچی(ویب ڈیسک) تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان کے صدر مفتی منیب الرحمان نے کہا ہےکہ سب کی کوشش تھی یہ کام حکمت سے پس پردہ کیا جائے جو کچھ منظر پر دیکھ رہے تھے اسکا عمل سے تعلق نہیں تھا، حکومت کے کارندوں کا بھی اس عمل سے کوئی تعلق نہیں تھا.
انھوں نے واضح کیا کہ فرانسیسی سفیر کے معاملے پر وزراء نے جھوٹے بیانات دئیے فرانسیسی سفیر کی بیدخلی کا مطالبہ نہیں کیاگیا جن کے بیانات آرہے تھے انھیں معاملے کی نوعیت کا اندازہ نہیں ہے.
کراچی میں صحافیوں سے گفتگو اور وزیرآباد میں کالعدم جماعت ٹی ایل پی کے شرکا سے خطاب میں مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ معاہدہ خود لکھا ہے ،مجھے یقین ہے معاہدہ پایہ تکمیل تک پہنچے گا.
تحریک لبیک کے نام سے کالعدم کا لفظ ختم ہو جائے گا
انھوں نے کہا معاہدہ کرکے چین کی نیند نہیں سوئیں گے اس معاہدے پر چوکیداری کرینگے، ایک ہفتے میں تحریک لبیک کے نام کےساتھ کالعدم کا لفظ ختم ہوجائیگا، معاہدے میں خیانت ہوئی تو بڑی طاقت سے میدان میں واپس آئینگے.
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ لال مسجد کے کے معاملے پربھی لبرلز نے نادانی دکھائی تھی جب کہہ رہے ہیں کہ غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے تو پھر حکومتی دھمکیوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ ملک بھر کے علما ء نے کہا مذاکرات میں اپنا کردار ادا کریں، ہمیں ریاستی طاقت استعمال کی دھمکیاں نہ دی جائیں.
انھوں نے کہا ہر شخص جانتا ہے حکومت کے پاس طاقت بھی ہوتی ہے جس کا غیر محتاط استعمال حکومت کیلئے تباہ کن ہوتا ہے، ہم اپنے طور پر پیغام دے رہے تھے، ہفتے کے روز رابطہ قائم ہوا، ہم اسلام آباد گئے.
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے سب کی کوشش تھی یہ کام حکمت سے پس پردہ کیا جائے جو کچھ منظر پر دیکھ رہے تھے اسکا عمل سے تعلق نہیں تھا، حکومت کے کارندوں کا بھی اس عمل سے کوئی تعلق نہیں تھا.
مفتی منیب نے کہا حکومت کے با اختیار لوگ جب جھوٹ بولیں تو مناسب نہیں، مذاکرات کیلئے ہم گئے، ہمارا کوئی ذاتی اور سیاسی ایجنڈا نہیں تھا، جو لوگ منظر پر کارستانیاں دکھا رہے تھے ان کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ مذہبی تحریک کی قیادت سے بات کی، ان کو ماضی میں دھوکہ دیا گیا جو لوگ ٹی وی پر بیٹھ کر حکومتی رٹ کی دھمکیاں دے رہے تھے وہ نادان ہیں طاقت کے استعمال کے منفی نتائج ہوتے ہیں.
Comments are closed.