مریم نواز کی ایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ کالعدم کرنے کیلئے درخواست دائر
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ایون فیلڈ ریفرنس میں اپنی سزا کے خلاف چار سال بعدفیصلہ کاالعدم کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ متفرق درخواست دائر کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں یہ درخواست وکیل ایڈووکیٹ عرفان قادر کے ذریعے جمع کرائی گئی ہے جس میں فیصلے سے قبل جج پر مبینہ دباو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیاہے کہ احتساب عدالت کے جج سے رابطے کئے گئے تھے۔
احتساب عدالت نے 6 جولائی 2017 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنائی تھی ، درخواست میں اس فیصلہ کو پاکستان کی تاریخ میں سیاسی انجینئرنگ اور قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کی پرانی مثال قرار دیاگیاہے۔
درخواست گزار نے درخواست میں میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے بار سے خطاب کا بھی حوالہ دیا
او ر ان کی تقاریر کے مندرجات کو شامل کیا گیاہے۔
مریم نواز کی درخواست میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے الزامات کے حوالے دیتے ہوئے موقف اپنایا گیاہے کہ آج تک ان الزامات کی تردید بھی نہیں کی گئی ہے۔
درخواست میں مرحوم جج ارشد خان کی ویڈیو کا بھی ذکر کیا گیاہے اور استدعا کی گئی کہ ‘عدالت قانون کی ان سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، تمام الزامات سے بری اور سزا کاالعدم قرار دے۔
واضح رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 6 جولائی 2018 کو شریف خاندان کے خلاف دائر ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق نواز شریف کو 10 سال ، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔
فیصلے میں نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا تھا اور لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔
نواز شریف کی فیصلے کے خلاف اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے 19 ستمبر 2018 کواحتساب عدالت کا سزا دینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا۔
نیب نے 22 اکتوبر 2018 کونواز شریف کی رہائی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا مگرسپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نیب کی اپیل خارج کردی تھیں۔
Comments are closed.