ای وی ایم، انتخابی اصلاحات پراپوزیشن سے مزاکرات کیلئے تیار ہیں، فواد چوہدی

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو ای ووٹ کا حق دینا چاہتی انتخابی اصلاحات کا لازمی حصہ ہے اس پر وزیراعظم کی ہدایت پر اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ میں بتایا کہ سمندر پاکستانیوں کا ملک کی معیشت اہم کردار ہے ان کو ووٹ کا حل ملنا ضروری ہے، اگر اوورسیز کو انتخابات سے نکال دیں تو یہ زیادتی ہو گی۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ اجلاس میں کابینہ کو ای وی ایم پر بریفنگ دی گئی اور وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس معاملے کو اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کر کے حل کیا جائے،انہوں نے بتایا کہ 20 الیکٹرونک ووٹنگ مشینز منگوا لی گئی ہیں۔

فواد چوہدری نے کہاکہ ای ویزہ کی بدولت 191 ممالک کے باشندے آن لائن ویزہ حل کر سکیں گے، اس سے بزنس اور سیاحت کے شعبوں کو فائدہ ہو گا، یہ بھی بتایا کہ اجلاس میں 34 ادویات کی نئی قیمتیں بھی فِکس کی گئی ہیں۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ کابینہ میں انڈونیشیا کو کورونا کے حوالے سے امداد دینے کی بھی منظوری دی گئی،برطانیہ میں شہباز شریف کی بریت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ فیک نیوز ہے۔

فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ اگر میرٹ پر کیس چلے تو شہباز شریف چھ ماہ میں کم از کم 25 سال کے لیے جیل چلے جائیں گے قانون میں تو یہی لکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ان کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا
مہنگائی کا اعتراف تو کیا تاہم ساتھ یہ بھی کہا کہ یہ ان چیزوں پر ہے جو باہر سے منگوائی جاتی ہیں کیونکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔

انہوں نے دیہات کی معیشت میں بہتری آنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہروں میں مہنگائی اس لیے زیادہ ہے کیونکہ وہاں درامدہ اشیا کا استعمال زیادہ ہے جب کہ دیہات میں مہنگائی کا اجحان کم ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کریں گے اور جوائنٹ سیشن میں اپنا ایجنڈا لے جانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے بھی تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کابینہ نے یہ کہا کہ جن شہروں میں ایئرپورٹس ہیں ان کے نزدیک این او سی کی شرط ختم کی جائے اور لوگوں کو راغب کیا جائے کہ وہ بڑے گھر بنانے کے بجائے بڑی عمارتیں بنائیں تاکہ شہر بے ہنگم طریقے سے نہ پھیلیں اور ہم بلند عمارتوں کے شہر بنا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری تمام کوششوں کے باوجود ابھی تک اس معاملے پر عملدرآمد نہیں ہوا اور بلند عمارتیں اتنی نہیں بن رہیں جتنی بننی چاہئیں اور ایک کابینہ کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ وہ پتہ لگا سکے کہ ایسا کیوں نہیں ہو پا رہا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک ہزار ارب روپے کے اسکینڈل پر بھی گفتگو ہوئی کیونکہ 2013 کے ٹھیکوں کا ریٹ 2021 کے ٹھیکوں کے ریٹ سے ڈبل ہے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی اب جو سڑکیں بنا رہی ہے، وہ 2013 کے مقابلے میں 10 10 کروڑ روپے سستی بن رہی ہیں حالانکہ سڑک کے تمام مٹیریل کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کابینہ نے ٹیلیفون انڈسٹری آف پاکستان اس کی این آر ٹی سی کو ٹراسنفر کی منظوری دی ہے، ٹیلیفون انڈسٹری آف پاکستان کی ہری پور میں اربوں روپے کی جائیداد فارغ پڑی ہوئی تھی، اس کو ہم نے این آر ٹی سی کو ٹرانسفر کردیا ہے اور اب یہاں فیوچر ٹیکنالوجیز کو نیٹ ورک بنے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ای ویزا کی سہولت پہلے صرف 50 ملکوں کو دستیاب تھی لیکن اب اس میں توسیع کی گئی ہے جس کے بعد یہ سہولت 191 ملکوں کے شہریوں کو دستیاب ہے، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم ملک میں سیاحت اور کاروبار چاہتے ہیں۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ انڈونیشیا کی وبا کے دنوں میں جذبہ خیر سگالی کے طور پر انسانی بنیادوں پر مدد کی گئی ہے کیونکہ انڈونیشیا ہمارا دوست ملک ہے اور ہر مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔

فواد چوہدری نے کہاکہ رویت ہلال کمیٹی کے حوالے سے نئی قانون سازی کی گئی ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے نجی سطح پر چاند کے اعلان پر پابندی عائد کردی ہے اور سرکار یا رویت ہلال کمیٹی کی طرف سے اعلان کو ہی حتمی تصور کیا جائے گا۔

معاشی اشاریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی ترسیلات زر میں 5.4ارب تک کا اضافہ دیکھا گیا ہے ، اسی طرح پہلے دو ماہ میں 858ارب کا ریونیو اکٹھا کرنے میں اضافہ ہوا ہے اور اس میں 45.3فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 36فیصد اضافے کے بعد 27.2ارب روپے پر پہنچ گئے ہیں، برآمدات میں 35فیصد کے ساتھ 4.6ارب کا اضافہ ہوا ہے۔

Comments are closed.