امریکی خاتون صحافی کی برقعہ پہن کر رپورٹنگ، طالبان رویہ کی تعریف
فوٹو : اسکرین گریب
کابل (زمینی حقائق ڈاٹ کام )امریکی خاتون صحافی طالبان کے دوستانہ رویہ سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی اور رپورٹنگ کرتے ہوئے بتایا کہ شہریوں کے ساتھ طالبان کا رویہ دوستانہ ہے۔
سوشل میڈیا پر وائر ل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتاہے کہ سی این این کی خاتون صحافی کی برقع پہن کر کابل میں رپورٹنگ کررہی ہیں ان کا کہنا تھا کہ مجھے دیکھ کر طالبان جنگجو تھوڑا پریشان دکھائی دیے تاہم ان لوگوں نے مجھے کوریج سے نہیں روکا۔
ان دنوں سی این این کی خاتون رپورٹر کلاریسا وارڈ برقع پہن کر کابل میں رپورٹنگ کر رہی ہیں اور ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہیں۔ وہ سی این این کیلئے سڑکوں پر عوام اور طالبان کے ساتھ بات چیت کر رہی ہیں۔
کلاریسا وارڈ نے اپنے چینل کے ذریعے افغانستان کے دارالحکومت کابل کے حالات کی منظر کشی کی ہے خاتون رپورٹر نے سیاہ رنگ کا برقع پہن رکھا ہے اور مختلف مقامات سے رپورٹس بھیج رہی ہیں۔
CNN reporter on the Taliban takeover in Afghanistan: “They’re just chanting ‘Death to America,’ but they seem friendly at the same time.” #Afghanistan #Talibans pic.twitter.com/hYtCBVqeTc
— Sophia Fisher (@sophiabfisher) August 16, 2021
افغان طالبان کے آنے کے بعد کابل کی کیا صورتحال ہے سی این این کی خاتون رپورٹر نے آنکھوں دیکھا حال دکھایا اور بتایا ہے۔ برقع میں ملبوس سی این این کی رپورٹر نے شہر کے مختلف علاقوں کا چکر لگایا۔
اس موقع پر فتح پر خوشی سے سرشار طالبان شہر کی سڑکوں پر گشت کرتے دکھائی دیئے ۔ افغان صدارتی محل اور امریکی سفارتخانے کا کنٹرول بھی ان کے ہاتھ میں ہے۔ کلاریسا وارڈ نے رپورٹ دی کہ طالبان جنگجووں نے امریکہ کے خلاف نعرے بھی لگائے ۔
خاتون صحافی کا کہنا تھا کہ شہریوں کے ساتھ ان کا رویہ دوستانہ ہے اور عوام ان کے ساتھ تصویریں بھی بنوا رہے ہیں ۔ خاتون رپورٹر کے مطابق طالبان جنگجووں کا کہنا تھا کہ صورتحال قابو میں ہے۔ کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔