اشرف غنی کی پر اسرار گمشدگی، زمیں نگل گئی اسے یا آسمان کھا گیا؟
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) افغان صدر کی پر اسرار گمشدگی پر سوشل میڈیا پر دلچسب تبصروں کا سلسلہ بھی جاری ہے ایک صارف نے لکھاہے کہ جب اس طرح کے ریموٹ کنٹرول سربراہ مملکت ہوں گے تو ایسے ہی غائب بھی ہوں گے۔
اشرف غنی کو اقتدار چھوڑے آج تیسرا دن گزر گیاہے لیکن تاحال کسی ملک پہنچنے کے بارے میں تصدیق سامنے نہیں آئی اور قیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹس سامنے آرہی ہیں کہ وہ چلے گئے ہوں گے ادھر جاسکتے ہیں۔
افغان صدر کی سب سے پہلے تاجکستان فرار ہونے کی خبریں چلیں بلکہ کچھ صحافیوں نے تاجکستان سے ان کی میڈ یا ٹاک کی خبریں دے کر اپنے اداروں سے خوب داد بھی سمیٹی ۔
اشرف غنی کی پراسرار گمشدگی تب معمہ بنی جب تاجکستان کی وزرات خارجہ کی طرف سے ان خبروں کی تردید کی گئی اور انھوں نے بتایا کہ اشرف غنی کا طیارہ تاجکستان نہیں آیا۔ تو پھر وہ گئے کدھر ہیں؟ زمین نگل گئی اسے یا آسمان کھا گیا۔
سابق افغان صدر طالبان کی جانب سے دارالحکومت کابل کے گھیراؤ ہوتے ہیملک سے فرار ہوگئے تھے اور رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھاکہ وہ تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے چلے گئے ہیں۔
اب میڈیا رپورٹس میں ایک اور قیاس آرائی پر مبنی رپورٹ چل رہی ہے کہ اشرف غنی خلیجی ریاست عمان چلے گئے ہیں جہاں سے ان کے امریکا جانے کا امکان ہے تاہم سابق صدر کدھر ہیں کسی کو کوئی پتہ نہیں ہے۔
گزشتہ روز روسی میڈیا رپورٹس نے تو اشرف غنی کا کچا چھٹہ کھول کے رکھ دیا جب یہ بتایا گیا کہ وہ کاروں اور ہیلی کاپٹرز میں کرنسی بھر کر غائب ہوئے ہیں اور بچ جانے والی کرنسی زمین پر پھینک دی گئی۔
اگر اس خبر کی معتبر ذرائع سے کسی نے تصدیق کی تو پھر اشرف غنی کی گمشدگی مزید پراسرار ہو جائے گی اور یہ خدشات بھی پیدا ہو سکتے ہیں کہ ان کے تعلقات ممالک کے علاوہ منشیات سمگلرز یا کسی مافیا کے ساتھ بھی ہو سکتے ہیں۔