تاریخ میں پہلی بار مقدس مساجد کی انتظامیہ میں خواتین معاون مقرر
ریاض( زمینی حقائق ڈاٹ کام)حرمین شریفین انتظامیہ نے خواتین زائرات کی خدمت کے لیے خواتین کی تعیناتی کے بعدمقدس مساجد کی انتظامیہ نے تاریخ میں پہلی بار دو خواتین کو انتظامیہ کے سربراہ اعلی کا معاون مقرر کردیا ہے۔
اس حوالے سے اردو نیوز نے العربیہ نیٹ کا حوالہ دے کر خبر دی ہے کہ مقدس مساجد کی انتظامیہ کے سربراہ اعلی ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے ڈاکٹر العنود العبود اور ڈاکٹر فاطمہ الرشود کو معاون سربراہ مقررکیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انتظامیہ کے کئی کلیدی عہدوں پر بھی خواتین کا تقرر کیا ہے،ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے بہترین سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف شعبوں کی 25 سپیشلسٹ ایجنسیاں قائم کیں اور ڈاکٹر سعد المحمید کو معاون سربراہ مقرر کیا ۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ مقدس مساجد کی انتظامیہ ان دنوں زائرین کی خدمت کے حوالے سے سعودی خواتین کے کردار کو وسعت دے رہی ہے اور انہیں بااختیار بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے، اعلی عہدوں پر 20 ایسی خواتین کا تقرر کیا ہے جو ایم فل اور پی ایچ ڈی ہیں۔
خواتین تقرریوں کامقصد منفرد صلاحیتوں کی خواتین حج، عمرہ اور زیارت کے لیے آنے والوں کو عبادت میں زیادہ سے زیادہ آسانیاں فراہم کریں اور اس حوالے سے مملکت کی بیٹیاں وطن عزیز کا نام روشن کریں۔
اس سے قبل حرمین شریفین انتظامیہ نے خواتین زائرات کی خدمت کے لیے مختلف شعبوں میں خواتین کا بڑا عملہ رکھا ہوا ہے،حرمین انتظامیہ کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق انتظامیہ سربراہ کی سکریٹری برائے شعبہ خواتین ڈاکٹر کامیلیا بنت محمد الدعدی ہیں۔
ڈاکٹر کامیلیا بنت محمد الدعدی کا کہنا ہے کہ حرم میں خواتین عملہ 24 گھنٹے خدمات فراہم کرتا ہے،ان کا کہنا تھا کہ خواتین عملہ صفائی ستھرائی، سینیٹائزنگ، زمزم پلانا، داخلہ اور خارجہ کو منظم کرنا اور رہنمائی فراہم کرنے کی ذمہ داری انجام دیتا ہے۔
حرم مکی شریف میں 248 خواتین تنظم کے فرائض انجام دیتی ہیں، 453 کارکن ہیں، 34 خواتین سینیٹائزنگ پر کام کرتی ہیں، 62 خواتین زمزم پلاتی ہیں، 34 خواتین زمزم کے اسٹال پر کام کر رہی ہیں جبکہ 35 خواتین زمزم کی بوتلیں تقسیم کرتی ہیں۔