خواجہ سراء توہین مذہب کے الزام میں گرفتار ، مقدمہ درج
فوٹو: سوشل میڈیا
ایبٹ آباد(زبیر ایوب) ایبٹ آباد میں ایک خواجہ سرا ء کو توہین مذہب کے الزام میں گرفتار کرلیا گیاہے۔
توہین مذہب کا واقعہ جناح پارک سے متصل عیدگاہ کے مقام پر پیش آیاجہاں لوگوں نے پہلے ایک شخص کو مارا پیٹا اور بعد میں اس کو گرفتار کرانے کیلئے کینٹ پولیس کو اطلاع کی گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق پولیس کے پہنچنے پر ہجوم میں شامل افراد نے بتایاکہ اس شخص نے مقدس صحیفے کو نذر آتش کیاہے جس کی وجہ سے اسے پکڑ لیاہے موقع سے برآمد ہونے والے متاثرہ اوراق بھی پولیس کے پاس ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم کا نام فقیر زادہ ہے اور اس کاتعلق صوابی سے ہے،توہین مذہب کے تحت اس شخص کی گرفتاری کا واقعہ 5 اگست کی شام 7 بجے پیش آیا اورتوہین مذہب کا مقدمہ دفعہ بی 295 کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔
اس واقعہ کے حوالہ سے ڈی ایس پی سرکل کینٹ راجہ محبوب نے ایک نجی ٹی وی کو بتایا کہ اس شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے اس شخص کو مقدس کتاب کو نذر آتش کرتے دیکھا ہے۔
اس حوالے سے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی ایس پی کینٹ نے مزید کہا کہ وہ شخص تین دن کے لیے پولیس ریمانڈ میں ہے ، جس کے بعد اسے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
اس شخص کی گرفتاری کی خبر جب سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی تو ایک ویڈیو میں بتایا گیا کہ اس شخص کا تعلق صوابی سے ہے اور یہ خواجہ سرا ہے ، پولیس کو رپورٹ کرنے والوں کا تعلق کوہستان سے ہے۔