افغان سفیر کی بیٹی پر تشدد،وزیراعظم کا ملزمان کی فوری گرفتاری کاحکم
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں افغان سفیر کی بیٹی پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے افغان سفیر کی بیٹی پر تشدد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت خارجہ اور متعلقہ سیکیورٹی حکام سفیر اور ان کے اہل خانہ سے قریبی رابطے میں ہیں اور وزیر اعظم نے واقعہ کا نو ٹس لے لیاہے۔
اس سے قبل افغان وزارت خارجہ کے بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان میں افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی صاحبزادی سلسلہ علی خیل کو دارالحکومت اسلام آباد میں نامعلوم افراد نے اغوا کرکے کئی گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا۔
جواب میں پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے کہا گیاہے کہ اس پریشان کن واقعے کی اطلاع کے فوری بعد اسلام آباد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، افغان سفیر سے اس حوالے سے ہر ممکن تعاون کررہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان سفیر اور ان کے اہل خانہ کی سیکیورٹی کو بہتر بنا دیا گیا ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور گرفتاری کی کوشش کر رہے ہیں۔
دفتر خارجہ کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ سفارتی مشن کے ساتھ ساتھ سفارتی عملے اور ان کے اہل خانہ کی حفاظت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔
Accordingly, all efforts are being made to thoroughly investigate the matter and apprehend the persons involved in the incident. Islamabad Police is constantly in touch with the girl and family of the Afghan Ambassador.3/3
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) July 17, 2021
دوسری طرف وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے انہیں ہدایت کی ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا میں ملوث افراد کو پکڑنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
وزیر داخلہ نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ وزیر اعظم نے انہیں یہ بھی کہا کہ اسلام آباد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر حقائق منظر عام پر لانے اور 48 گھنٹوں کے اندر ملزموں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی جائے۔
اس واقعہ کے بعدافغان وزارت خارجہ کی جانب سے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے سفرا، ان کے اہل خانہ اور پاکستان میں افغان سیاسی اور قونصلر مشن کے عملے کے اراکین کی حفاظت اور سلامتی کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ۔