شاہد خاقان عباسی کا جو موقف ہے وہی میرا موقف ہے، مریم نواز
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ میں رکن پارلیمنٹ نہیں ہوں شہباز شریف کے عشائیہ میں اس لئے نہیں گئی ،پی ڈیم ایم کے معاملے پر شاہد خاقان عباسی کا جو موقف ہے وہی میرا موقف ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ شاہد خاقان نے وہ ہی موقف پیش کیا جو نون لیگ کا ہے، انہوں نے بالکل ٹھیک بات کی، شہباز شریف نے بطور اپوزیشن لیڈر عشائیہ دیا، اس سے پی ڈی ایم کا کوئی لینا دینا نہیں، پی ڈی ایم کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔
مریم نواز نے شاہد خاقان عباسی کے بیان کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شاہد خاقان نے پی ڈی ایم میں پیپلز پارٹی کی شمولیت پرجنرل سیکریٹری کی نشست چھوڑنے کا کہا تھا، شاہد خاقان عباسی کا جو موقف ہے میرا بھی وہی موقف ہے۔
جہاں تک میری معلومات ہیں، کوئی نیا اتحاد نہیں ہے، پی ڈی ایم کی میٹنگ آج کل میں ہونے والی ہے، یہ تو 4 سال سے منصوبے بنا رہے ہیں، بد نیتی سے کیا ہوا سارا کام آپ کے سر پر ہی آئے گا اور آ رہا ہے، ان کی پلاننگ سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
ان سے جب ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ شہباز شریف کے عشائیے میں شریک نہیں ہوئیں کیا کوئی چپقلش ہے؟ مریم نواز نے جواب دیا کہ جہاں شہباز شریف خود موجود ہوں وہاں میری موجودگی ضروری بھی نہیں ہے۔
مریم نواز نے کہا میں پارلیمنٹیرین نہیں، شہباز شریف کا اپوزیشن لیڈر کا کردار ہے، انہوں نے پارلیمنٹیرینز کو عشائیہ دیا، میری عدم موجودگی کو ایشونہ بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی صورت میں روز عوام پر ایک قیامت ٹوٹتی ہے، اپوزیشن کی مشترکہ ذمے داری ہے کہ مہنگائی کے معاملے کو اٹھائے، غلط اعداد و شمار دکھا کر گمراہ کیا جا رہا ہے، جو ان کے اپنے لوگ بھی ماننے کو تیار نہیں۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ، گروتھ کا اعداد و شمار سے ہٹ کر صحیح پیمانہ دیکھنا ہے تو آئیں غریب کے گھر چلیں، آئیں میرے ساتھ کسی سبزی منڈی چلیں اور دیکھیں وہاں حالات کیا ہیں، مہنگائی نے لوگوں کی زندگیوں کو عذاب میں مبتلا کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم بیٹھے گی اور اپنا فیصلہ کرے گی، پنجاب میں عدم اعتماد کی تحریک کیلئے ہمارے پاس مطلوبہ نمبر سے زیادہ موجود ہیں، ارشد ملک کی گواہی کے بعد نوازشریف کے تمام کیسز ختم ہونے چاہئیں، شوکت عزیز کی گواہی کے بعد میرے کیسز ختم ہونے چاہئیں۔
مریم نوازنے کہا کہ ریورس انجینئرنگ ہوگی تو نظر آ جائے گی، ابھی تک تو نظر نہیں آئی، ایک چیئرمین نیب کو ہٹائیں گے کوئی ویسا ہی دوسرا چیئرمین نیب لے آئیں گے، چیئرمین نیب کا ایشو نہیں ہے، جو نیب سے اس طرح کے کام لیتے ہیں ان کا ایشو ہے۔