پنجاب میں میرج اور ڈیتھ گرانٹ میں ایک ایک لاکھ روپے کااضافہ
لاہور(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایک بار پھر بتایا ہے کہ پنجاب میں مزدور کی کم سے کم اجرت 20ہزار روپے کردی ہے تاہم یہ نہیں بتایا کہ اس پر عمل درآمد کیوں نہیں ہورہاہے۔
لاہور میں محکمہ محنت کی کارکردگی کا جائزہ لینے سے متعلق خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ، تحریک انصاف کی حکومت نے اڑھائی سال میں ورکر کی کم ازکم اجرت میں 5 ہزار روپے اضافہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے انڈسٹریل ورکرزکے لیے ہاسٹلزکے قیام کی تجویز کا جائزہ لینے کی ہدایت کی جب کہ پنجاب ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشنز اور پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈز کو اسمارٹ آرگنائزیشن بنانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ محکمہ محنت کی 2ارب روپے مالیت کی اراضی قبضہ مافیا سے واگزار کرائی ہے، اس کے علاوہ شیخوپورہ اور کوٹ چھٹہ سمیت مختلف علاقوں سے مزدوروں کے 144 فلیٹ بھی قبضہ مافیا سے واگزارکرائے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے لاہور میں لیبر کے لیے 720 فلیٹس کے پراجیکٹ کو جلد مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ چائلڈلیبر کے خاتمے کے لئے پائیدار اقدامات کیے جائیں۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ میرج گرانٹ ایک لاکھ سے بڑھا کردو لاکھ روپے کی گئی ہے اور ڈیتھ گرانٹ 5لاکھ روپے سے بڑھا کر6 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔
واضح رہے وفاقی اور پنجاب حکومت کی طرف سے کم از کم تنخواہ مقرر کردی گئی ہے لیکن کہیں بھی اس پر عمل نہیں ہو رہاہے اور نہ ہی حکومت اس پر عمل درآمد کرانے میں سنجیدہ ہے.
آج بھی سرکاری و نجی اداروں میں لاکھو ں لوگ 20ہزار سے کم اجرت پر ملازمت کرنے پر مجبور ہیں۔