کیپٹن صفدر ایک بار پھر گرفتاری سے بچ گئے
فوٹو: فائل
پشاور( زمینی حقائق ڈاٹ کام)سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر ایک بار پھر گرفتاری سے بچ گئے اور پشاور ہائیکورٹ نے مسلح افواج کے اہلکاروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے مقدمہ میں ان کی قبل از گرفتاری عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف مقدمہ کی پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد نعیم انور نے کیس کی سماعت کی، صفدر کے وکیل عبد الطیف آفریدی نے کہا کہ ان کے پاس مبینہ جرم کی ایف آئی آر کے علاوہ اس کیس کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔
وکیل کے مطابق ایسٹ کنٹونمنٹ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ اوعمران نواز عالم نے 9 فروری کو عدالتی کارروائی میں شرکت کے بعد میڈیا ٹاک کے دوران مسلح افواج کے اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے پر لیگی رہنما کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔
کیپٹن صفدرکے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ سماعت ملتوی کردی جائے تاکہ وہ ریکارڈ تک رسائی حاصل کرلیں،عدالت نے نے پہلے 10مارچ کو عبوری ضمات دی تھی ۔
ایف آئی آر کے مطابق ایس ایچ اونے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف حکومت کی تحریری اجازت حاصل کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا تھا۔
تعزیرات پاکستان کی دفعہ 120 بی، 124 اے اور 505 کے تحت درج ہونے والی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں مؤقف اپنایا گیا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے صوبائی اور وفاقی حکومت کو بزور احتجاج ختم کرنے اور افواج پاکستان اور اس کے اعلیٰ افسران کے خلاف ہرزہ سرائی کی۔
دوسری طرف کیپٹن (ر) صفدر نے دعویٰ کیا کہ ان کی میڈیا ٹاک ایف آئی آر میں درج الزامات کے مترادف نہیں ہے، کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کی عبوری ضمانت میں اب 5اپریل 2021تک توسیع کی گئی ہے۔