مزاکرات کا مطلب بھارت کو عالمی دباو سے نکالناہے،مولانا
لاہور( زمینی حقائق ڈاٹ کام) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاک بھارت مزاکرات کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں بھارت سے مذاکرات کا مطلب اسے عالمی دباؤ سے نکالنا ہوگا۔
جاتی امرا میں مریم نواز سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے پاک بھارت تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اقدام کو دنیا نے قبول نہیں کیا ایسے ان سے بات کرنا انھیں دباو سے نکالنے کے مترادف ہے۔
واضح رہے پاکستان نہ صرف بھارت کے ساتھ پانی کے مسائل پر بات کررہاہے بلکہ بھارت میں شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلنے کو بھی تیار اور ایل اوپر سیز فائر میں پیش پیش رہا جب کہ دوسری طرف بھارت مقبوضہ کشمیر پر تسلط قائم کئے ہوئے ہے ۔
مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ 26 مارچ کو مریم نواز شریف نیب پیشی کے موقع پر ہمارے کارکن ان کے ساتھ جائیں گے،ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد میں کوئی دراڑ نہیں، رابطے برقرار ہیں، مل کر آگے بڑھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ استعفوں کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے فیصلے کا انتظار ہے، امید ہے جیالی قیادت باقی 9 جماعتوں کی خواہش کا احترام کرے گی۔
ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمت میں 6 روپے اضافہ کرکے مہنگائی کا مزید پہاڑ غریب کی کمر پرگرا دیا گیا ہے۔ یہ ملک کو کہاں تک پہنچانا چاہتے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک کو خود مختار بنانا انتہائی بھونڈی حرکت ہے۔ یہ قانون آنے سے سٹیٹ بینک صرف بین الاقوامی اداروں کو جوابدہ ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پی ڈی ایم متحد ہے، باہمی رابطوں کے ذریعے کچھ معاملات کو کنٹرول کر لیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کی سی ای سی کے فیصلے کا انتظار کیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی سے کہیں گے 9 جماعتوں کی رائے کا احترام کرے۔