پی ڈی ایم کا چیئرمین سینیٹ کا انتخاب چیلنج کرنے کا اعلان
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے دوران 7ووٹ مسترد ہونے کے فیصلے کو چیلنچ کرنے کا اعلان کردیاہے ، رہنماوں کا کہنا ہے کہ مہریں یوسف رضا گیلانی کے ہی خانے میں لگی ہوئی ہیں۔
چوہدری پرویز اشرف، احسن اقبال اور قمر زمان کائرہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ڈی ایم اتحاد کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو ہرانے کیلئے یہ ووٹ مسترد کئے ہیں۔
انھوں نے کہا ہے کہ ووٹر جس امیدوار کو ووٹ دیتا ہے اسی کے سامنے مہر لگاتا ہے، بیلٹ پیپر پر کوئی دوسرا خانہ نہیں، اکثریت کے باوجود یوسف رضا گیلانی کو جیتنے نہیں دیا گیا، عدالت جائیں گے۔
پی ڈی ایم رہنماؤں کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کو اکثریت حاصل ہونے کے باوجود شکست دینا قابل مذمت ہے۔ ہم حکومت کو تنبیہ کرتے ہیں کہ ہمارے ووٹ کے حق پر ڈاکا نہ ڈالا جائے۔
احسن اقبال نے کہا کہ غیر آئینی طریقے سے یوسف رضا گیلانی کو ہرایا گیا۔ وزیراعظم عمران خان گزشتہ روز ہی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی دھمکی دے چکے تھے، یہ بھی سینیٹ چیئرمین کے انتخاب پر اثر انداز ہونے کی کوشش تھی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی ووٹر نے سینیٹ امیدوار کے نام کے اوپر مہر لگائی تو اس سے ووٹ مسترد نہیں ہوتا، یہ عمل بالکل درست ہے، اس سے ووٹ ریجیکٹ نہیں کیا جا سکتا ، اس حوالے سے سپریم کورٹ سمیت عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں۔
پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں اپنے امیدوار یوسف رضا گیلانی کی شکست کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس فیصلے کو الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پریزائیڈنگ افسر نے چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کے بعد جیسے ہی صادق سنجرانی کے دوبارہ منتخب ہونے کا اعلان کیا تو ایوان بالا میں اپوزیشن بنچوں پر موجود اراکین نے شور شرابا شروع کر دیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ہم اس فیصلے کو کسی صورت تسلیم نہیں کر سکتے۔ بیلٹ پیپر پر اس بات کی نشاندہی یا ہدایات ہی نہیں کی گئیں کہ ووٹر کس جگہ مہر لگائے گا۔
انہوں نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے دوران مسترد ہونے والے ووٹوں کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اراکین کی جانب سے امیدوار کے نام کے اوپر مہر لگانے سے ووٹ مسترد نہیں ہوتے۔
دوسری طرف یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے قاسم گیلانی نے صادق سنجرانی کی فتح کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اس فیصلے کیخلاف جلد الیکشن ٹربیونل جانے کا پروگرام ترتیب دے دیا ہے۔