پی ڈی ایم نے مایوس کیا، انتظام زیادہ کیا تھا بندے کم آئے،وزیر داخلہ
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام )وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشیداحمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے احتجاج کی اگر یہی صورتحال رہی تو ان کے لانگ مارچ کو بھی خوش آمدید کہیں گے۔
پی ڈی ایم کے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے اجتماع کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دو پارٹیاں رہ گئی ہیں (ن) لیگ اور فضل الرحمان جب کہ (ن) لیگ والے سمجھدار بزنس مین ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ جس اسمبلی پر فضل الرحمان لعنت بھیجتے ہیں اس پر بلاول آج جشن منارہا ہے، مولانا فضل الرحمان کو پچھلی دفعہ بھی سیاستدانوں نے دھوکا دیا، اس بار بھی مولانا کو دھوکا دیا جارہا ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج نے مایوس کیا ہے، ہم نے زیادہ انتظام کیا تھا ان کے بند ے کم آئے ہیں، اگر یہی صورتحال رہی تو لانگ مارچ کو بھی خوش آمدید کریں گے ۔
شیخ رشید نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی، وہ مطمئن تھے، وزیراعظم نے واضح کہا ہے یہ کوئی مسئلہ پیدا کریں تو ان کے لیے تاریخی مسئلہ پیدا کریں لیکن اچھا ہوا مسلہ نہیں پیدا ہواہے۔
اس سے پہلے پی ڈی ایم کے اسلام آباد میں اجتماع سے متعلق پریس کانفرنس میں شیخ رشید احمد نے کہا تھا پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں داخل ہونے کی اجازت ہے،کسی کوڈرانا نہیں چاہتامگر15ستمبر سے اب تک7مرتبہ سکیورٹی الرٹ جاری ہو چکے ہیں۔
شیخ رشیداحمد کا کہنا تھا کہ میں ڈرانا نہیں چاہتا تھا کہ پنڈی اور اسلام آباد 15 دسمبر سے ہائی الرٹ ہے۔میں اپنی قومی ذمہ داری ادا کرچکا ہوں اور خواہش ہے کہ تمام کارکن اور رہنما محفوظ رہیں ۔
شیخ رشید نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے لیے ہے کہ اسے ریڈ زون میں داخلے کی اجازت ہوگی،یہ پہلی مرتبہ ہورہا ہے لیکن ہمیں عدالت عظمیٰ اور وزیراعظم ہاؤس سمیت دیگر اہم اداروں کا احترام رکھنا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن میں فنڈنگ سے متعلق 41 ہزار لوگوں کا ڈیٹا فراہم کردیا جب کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی 4 ہزار لوگوں کی معلومات فراہم نہیں کرسکے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر آج مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی الیکشن کمیشن میں حاصل ہونے والے فنڈز کی معلومات فراہم کردیتے تو آدھا مسئلہ حل ہوجاتا۔
وزیر داخلہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ براڈ شیٹ کا ایک ایک صفحہ عوام کے سامنے لائیں گے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگرمولانا فضل الرحمٰن مدرسے کے بچوں کو پی ڈی ایم کے جلسے میں لائے تو قانون حرکت میں آئے گا چاہیے چند دن بعد ہی کیوں نہ آئے۔
وزیر داخلہ نے اپوزیشن رہنماؤں کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کے معاملے پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلی دفعہ ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دے رہے ہیں۔
امید ہے کہ قانون کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔ ہم مانیٹر کریں گے کہ مدارس کے طلبہ احتجاج میں شریک نہ ہوں، اگر ایسا ہوا تو قانونی کارروائی ہوگی۔
شیخ رشید نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ویزا آن لائن کرکے کرپشن کو ختم کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے پاسپورٹ کا فیصلہ 16 فروری کو ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ڈی ایم کو فری ہینڈ دیں گے، تاہم الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، اسے ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
شیخ رشید نے کہا کہ ان مدرسوں کے خلاف الیکشن لیں گے جن کے بچے پی ڈی ایم جلسہ میں آئیں گے، ختم نبوت میں مسلم لیگ (ن) کی پارٹی ترمیم لائی اور مولانا فضل الرحمن نے ووٹ ڈالا لیکن میں نے خبردار کیا کہ یہ قانون یہاں سے پاس نہیں ہوگا۔
انھوں نے واضح کیا کہ اسرائیل نامنظور سے متعلق ایک نہیں دو ریلیاں نکلیں، کوئی اسرائیل کو منظور نہیں کررہا، بلکہ حکومت تو بار بار واضح کر چکی ہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کیاجائے گا۔
اس سے قبل وفاقی وزرا نے اعلان کیا تھا کہ الیکشن کمیشن کے باہر اپوزیشن کے احتجاج میں حکومت رکاوٹ نہیں بنے گی اور توقع ہے کہ احتجاج قانون اور آئین کے دائرے میں ہوگا۔