وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی منظوری دیدی
اسلام آباد:حکومت نے ایک بار پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافہ کر دیا ہے اوروزیراعظم نے پٹرول کی قیمت میں 3 روپے 20 پیسے اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل سے متعلق سمری وزیراعظم عمران خان کو پیش کی گئی تھی جس پر انہوں نے کچھ ترمیم کرکے منظوری دی ہے.
وزیر اعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 11 روپے اضافے کی سمری مسترد کر کےپٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 20 پیسے اضافے کی منظوری دی۔
اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 13روپے اضافے کی سفارش کی تھی، مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی 3 روپے اضافے کی منظوری دی۔ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 42 پیسے اضافہ کیا گیا۔ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 95 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا۔
وزیراعظم کی منظوری کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا۔
وفاقی حکومت نے مہنگائی کے پسے عوام کے گرد مزید گھیرا تنگ کر دیا ہے ، پنجاب اور اسلام آباد میں سی این جی پہلے ہی بند ہے پٹرول کی قیمت میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے .
عالمی منڈی میں ایک ہفتے کے دوران قیمت 4 فیصد بڑھ گئی جس کے بعد پاکستان ميں پیٹروليم منصوعات کی قيمتوں ميں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیاتھا۔
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 11 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔حکومت نے نئے سال پربھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا.
پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 31 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 80 پیسے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی گئی تھی ۔
قیمت میں اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 106روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی نئی قیمت111روپے 24 پیسے ہوگئی تھی۔ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 37 پیسے فی لیٹر اضافے کی سمری مسترد کی گئی تھی.
اب 16 جنوری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس کا حتمی اعلان باقاعدہ منظوری کے بعد کیا جائے گا۔