ملتان کا جلسہ ضرور ہوگا، کارکن ڈنڈے کا جواب ڈندے سے دیں، فضل الرحمان
ملتان(زمینی حقائق ڈاٹ کام)پی ڈی ایم کے ملتان میں جلسہ کیلئے پیپلز پارٹی کے جیالے دن بھی رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش میں متعدد گرفتار ہوئے، بعد میں اپوزیشن اتحاد کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کل ہر صورت ملتان میں جلسہ ہوگا.
پنجاب حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے باعث اپوزیشن اتحاد کو 30 نومبر کے جلسے کی اجازت نہ دینے کے فیصلے کو پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے تسلیم نہیں کیا اور دن بھر قلعہ کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی گئی۔
پولیس کی جانب سے گزشتہ رات کارکنوں سے اسٹیڈیم خالی کرانے اور گرفتاریوں کے بعد ملتان میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا اجلاس ہوا جس میں یوسف رضا گیلانی اور رانا ثناء اللہ سمیت دیگر شریک تھے۔
پی ڈی ایم کے مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں ہونے والے اجلاس میں موجودہ صورتحال پر غور کیا گیا اور آئندہ کا لائحہ عمل بنایا گیا مولانا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ڈی ایم کی طرف سے ملک بھرمیں جلسوں کا سلسلہ جاری ہے.
انھوں نے کہا کہ حکومت ریاستی دہشت گردی پر اتر آئی ہے، پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ کل کا جلسہ ہو کر رہے گا اور عظیم الشان جلسہ ہو گا، کوئی طاقت جلسے کو روکے گی تو عوام کا سیلاب اسے بہا کر لے جائے گا۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کارکنوں کو رکاوٹیں توڑ کر جلسے میں شرکت کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پولیس ڈنڈے استعمال کر رہی ہے تو کارکن بھی ڈنڈے استعمال کریں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے جنوری میں لانگ مارچ کرنے کا کہا تھا، لیکن لگتا ہے حکومت چاہتی ہے کہ ہم جلد لانگ مارچ کریں، جلسے میں نہ پہنچ سکے تو جیلیں بھردیں گے اور جلد اسلام آباد پہنچ کر حکومت کو اس کی اوقات بتائیں گے۔
ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کل مریم نواز تمام رکاوٹیں توڑ کر جلسہ گاہ پہنچیں گی، اپوزیشن نے تحریک حکومت کی اجازت سے شروع نہیں کی۔
سابق وزیراعظم و پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا حکومت نے جلسے سے پہلے ہی جلسہ کامیاب کردیا، گرفتار کارکنوں کی رہائی کے لیے پیپلز لائرز فورم کو متحرک کردیا ہے۔
خیال رہے پی ڈی ایم کی جانب سے ملتان میں 30 نومبر کو جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم حکومت کی جانب سے جلسے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
پولیس نے اسٹیڈیم کے تالے توڑنے پر پی ڈی ایم کے 70 نامزد اور 300 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جب کہ جلسے کے لیے کیٹرنگ کا سامان دینے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا اور متعدد گوداموں کو بھی سیل کرکے مقدمات درج کیے تھے۔