مریم نواز،بلاول اورمولانا کاانتخابی نتائج ماننے سے انکار
فوٹو: فائل
گلگت(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ن اور مولانا فضل الرحمان نے گلگت بلتستان انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے جب کہ مریم نواز اور بلاول بھٹو نے احتجاج کرنے کااعلان کیاہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وفاقی وزراء نے جو دورے کئے ہیں الیکشن کمیشن نے ان پر ایکشن نہیں لیا یہ دھاندلی ہے انھوں نے کہا کہ ہمارے امیدوار جمیل جیتے ہوئے تھے ہرادیا گیا۔
انھوں نے رات کو نتائج تبدیل کرنے کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ فارم 45فائیو پر ہمارے ایجنٹس کے دستخط نہیں ہیں اور جن پر دستخط کئے گئے تھے وہ فارمز نہیں ملے انھوں نے کہا کہ گلگت بلتستان والوں کا مینڈیٹ چوری ہونے پر خاموش نہیں رہیں گے۔
اس سے قبل گلگت میں آر او آفس کے سامنے انتخابی نتائج کے خلاف پیپلز پارٹی کے مظاہرین سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا ہے۔
ووٹ کا تحفظ کرنے والوں نے حکومت کا ساتھ دے کر اپوزیشن کو مات دی ، ان کو پتہ تھا پی ٹی آئی گلگت بلتستان میں صفر ہے ، پی ٹی آئی میں شمولیت کے لیے لوگوں پر دباوَ ڈالا گیا، انہیں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہوجانے کے پیغامات دیئے گئے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا گلگت بلتستان میں بدترین دھاندلی کے باوجود سادہ اکثریت بھی حاصل نہ کرنا حکومت کی شرمناک شکست ہے۔
ٹوئٹر پر بیان میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ پوری ریاستی طاقت، حکومتی اداروں، سرکاری مشینری کا زور زبردستی اور جبر کے ہتھکنڈوں سے وفاداریاں تبدیل کرانے اور بدترین دھاندلی کے باوجود سادہ اکثریت بھی حاصل نہ کرنا شرمناک شکست ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ بھیک میں ملنے والی چند سیٹیں دھونس، دھاندلی، مسلم لیگ (ن) سے توڑے گئے امیدواروں اور سلیکٹرز کی مرہون منت ہیں، وفاق میں موجود حکمران جماعت کو پہلی بار یہاں ایسی شکست فاش ہوئی ہے۔
رہنما (ن) لیگ مریم نواز نے کہا کہ گلگت بلتستان کے بہادر لوگوں، اس دھاندلی سے ہمت نہیں ہارنا، ریت کی یہ دیوار گرنے والی ہے اور کٹھ پتلی کا کھیل ختم ہونے کو ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور وفاق کی طرح سادہ اکثریت نہ ملنے کے باوجود تمہیں بیساکھیاں فراہم کر کے حکومت تو بنوا دی جائے گی لیکن اس آئینے میں اپنا چہرہ ضرور دیکھو جو گلگت بلتستان کے عوام نے تمہیں دکھایا ہے۔
ادھر پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے بیان کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں ایک بار پھر 2018 کی تاریخ کو دہرایا گیا، گلگت بلتستان میں انتخابات نہیں بندربانٹ ہوئی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سلیکٹڈ اور نا اہل حکمرانوں کو گلگت بلتستان کا رزلٹ ہضم نہیں کرنے دیں گے، پاکستان کے بعد اب پی ٹی آئی کو گلگت بلتستان کا بیرا غرق نہیں کرنے دیں گے ۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس حوالے سے پی ڈی ایم کے آئندہ ہونے والے اجلاس میں متفقہ حکمت عملی طے کریں گے اور اس متفقہ فیصلے پر حکومت مخالف احتجاج کیا جائے گا۔