خطے میں ایرانی مداخلت روکنے کیلئے عالمی برادری نوٹس لے، سعودی عرب
ریاض(شاہ جہاں شیرازی)سعودی عرب کی مجلس شوریٰ نے خطے میں ایران کی مداخلت کا عالمی برادری سےنوٹس لینے اور اسے روکنے کیلئے ایران کے خلاف سخت موقف اپنانے کا مطالبہ کر دیا.
سعودی فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت مجلس شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا جس خطے میں ایرانی مداخلت، ملک میں نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری اور کورونا وائرس سے تبدیل ہوتی صورت حال کا جائزہ لیا گیا.
سعودی عرب میں نئے اسلامی سال کے پہلے مجلس شوریٰ کے اجلاس میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بم عبدالعزیز نے شوریٰ کے ارکان سے خطاب کیا.
ان کا کہنا تھا کہ ایران مشرق وسطیٰ کے ممالک میں مداخلت کرکے انتہاپسندی، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے.
انھوں نے کہا ایران بیلسٹک میزائل سے حوثی باغیوں کی مدد سے سعودی عرب کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کرتا ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ عالمی برادری اس حوالے سے ایران کے خلاف سخت موقف اپنائے.
سعودی عرب فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور چاہتا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدوں کے مطابق عمل ہو اور امن کی فضا ہمکنار ہو اور دیرپا امن قائم ہوسکے.
خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے بچاو کے لئے 47 ارب ریال کی رقم صحت کے شعبے میں مختص کی گئی جبکہ درمیان اور چھوٹے کاروبار کے لئے بھی خطیر رقم مختص کی گئی ہے.
کورونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ کئی ماہ سے عمرہ کی ادائیگی معطل رہی تاہم ہمیں خوشی ہے کہ ہم اسلام کے پانچویں رکن کی ادائیگی کے لئے اقدامات اٹھانے میں کامیاب ہو رہے ہیں اور دنیا بھر سے مسلمان عمرہ کی سعادت حاصل کرنے پہنچ رہے ہیں.
سعودی وژن 2030 کا ذکر کرتے ہوئے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ ورلڈ بنک کے مطابق دنیا کے 160 ممالک میں سعودی عرب سب سے جدید اور اصلاحی ملک بن چکا ہے.