جوبائیڈن کا جیت کادعویٰ، ٹرمپ کا سپریم کورٹ جانے کااعلان
واشنگٹن : امریکی انتخابات دونوں بڑے امیدواروں جوبائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی اپنی فتح کے دعوے کئے ہیں جب کہ ٹرمپ نے ایک تقریب میں فتح کا جشن منانے کا اعلان بھی کیا اور ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ امریکی عوام کے ساتھ دھوکہ ہوا تو سپریم کورٹ جاوں گا۔
صدارتی امیدواروں کے متصاد دعووں کے ساتھ ساتھ عوامی ردعمل میں بھی اشتعال پایا جاتا ہے اور کئی ریاستوں میں ٹرمپ اور بائیڈن کے حامیوں نے سڑکوں پر نکل کر نعرے بازی بھی کی اور احتجاج بھی کرتے نظر آئے ہیں۔
ٹرمپ کے بیان پر امریکی صدارتی امیدوار جو بائیڈن انتخابی مہم کی مینجر جین او میلے نے کہا ہے کہ ابھی تک گنتی نہ ہونے والے ووٹوں کے بارے میں ٹرمپ کا بیان اشتعال انگیز، غیر معمولی اور غلط تھا۔
انھوں نے کہا کہ یہ اشتعال انگیز تھا کیونکہ یہ امریکی شہریوں کے جمہوری حقوق چھیننے کی کوشش ہے،کیونکہ ہماری تاریخ میں پہلے کبھی بھی کسی صدر نے قومی انتخابات میں امریکیوں کی آواز ختم کرنے کی کوشش نہیں کی۔
او میلے ڈیلن نے کہا کہ ٹرمپ کا بیان غلط تھا کیونکہ قانون میں ہر جائز ووٹ کی گنتی کی ضرورت ہوتی ہے، مزید کہا جو بائیڈن اور کملا ہیرس تمام امریکیوں کے ووٹوں کی گنتی کے حق کے لیے کھڑے ہوں گے اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ انھوں نے کس کو ووٹ دیا۔
ادھر وائٹ ہاوس میں دعوت کی میزبانی کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ صدارتی انتخاب جیت گئے ہیں جبکہ ابھی کئی ریاستوں میں موصول ہونے والے ووٹوں کی گنتی نہیں ہوئی اور بازی کسی بھی وقت پلٹ سکتی ہے۔
انھوں نے کہا ہم یہ انتخاب جیتنے لگے ہیں۔ صاف کہوں تو ہم الیکشن جیت گئے ہیں ، تاہم امریکہ میں تاحال جورجیا، وسکانسن، پنسلوینیا اور مشیگن میں نتائج کا اعلان ہونا باقی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ میرے نزدیک ہم الیکشن جیت چکے ہیں اور امریکی عوام کے ساتھ فراڈ کیا جا رہا ہے۔صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ یہ ہمارے ملک کے لیے باعثِ شرمندگی ہے اور وہ انتخابی نتائج کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔
انھوں نے اپنے اہلخانہ اور لاکھوں حمایتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم جیت کے جشن کی تیاری کر رہے تھے، ہم ہر جگہ سے جیت رہے تھے،انھوں نے فاتحانہ انداز میں امریکی ریاست فلوریڈا سے متوقع فتح کو بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا ہم واضح اکثریت سے وہاں سے جیتے ہیں۔
انھوں نے اپنے حامیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہم نے امریکی ریاستوں اوہائیو، ٹیکساس میں کامیابی حاصل کی، ہم نے جارجیا میں انھیں ڈھائی فیصد کے فرق سے شکست دی ہے، مشی گن میں بھی واضح اکثریت سے اپنی کامیابی اور ریاست پنسلوینیا میں واضح برتری کا دعویٰ کیا ۔
ٹرمپ کی تقریر سے کچھ دیر قبل ڈیموکریٹس کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے بھی اپنی فتح کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ آخری ووٹ کی گنتی تک صدارتی انتخاب کا محاذ گرم رہے گا۔
امریکی ریاست ڈیلاویئر میں اپنی اہلیہ کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن نے اپنے حامیوں کا حوصلہ بڑھایا ،انھوں نے دعویٰ کیا کہ ہم درست سمت میں جا رہے ہیں اور یہ صدارتی انتخاب ہم ہی جیتیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ وقت لگ رہا ہے اور لگے گا۔ شاید بات کل صبح تک جائے یا شاید اس سے بھی آگے۔ لیکن ہم جہاں ہیں اس صورتحال پر خوش ہیں۔