پاکستان کا 5 ممالک سے مجرموں کی منتقلی کا بڑا فیصلہ
اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی حکومت نے5 ممالک سے مجرموں اور دہشتگردوں کی حوالگی کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا ہے،وزراء کا نواز شریف کو واپس لانے کیلئے بھی معاہدہ کرنے پر اصرار کیا گیا.
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے مجرموں اوردہشتگردوں کی حوالگی کے حوالے سے ایران، افغانستان سمیت 5 ممالک سے باہمی تعاون کے ساتھ منتقلی کا فیصلہ کیا ہے۔
خیبرپختونخوا اور بلوچستان حکومت کو کئی دہشتگرد اور مجرمان مطلوب ہیں۔ پاکستان بھی باہمی تعاون کی بنیادپرمجرمان ایران اورافغانستان کے سپرد کرے گا۔
میوچل لیگل اسسٹنس کا معاہدہ نہ رکھنے کے باعث مجرمان کا باہمی تعاون کی بنیاد پرتبادلہ ہوگااس دوران نوازشریف کی واپسی کیلئے برطانیہ سے بھی معاہدے پر کابینہ ارکان نے اصرار کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں سیاسی معاشی اور سلامتی سے متعلق امور کا جائزہ لیا جائے گا، کابینہ اپوزیشن کے جلسوں اور حکومت مخالف تحریک کا جائزہ لے گی۔
کابینہ نے مہنگائی کے خاتمے کے حوالے حکومتی اقدامات اور اس کے نتائج کا جائزہ لیا کابینہ کو کورونا کی صورتحال اور اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
گندم کی درآمد سے متعلق کابینہ اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اب تک ہونے والے تمام فیصلے ترتیب کے ساتھ کابینہ کے سامنے رکھے گے ۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے عسکری ائیرلائن کے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس منسوخ کرنے اور خلیجی ممالک کے شہزادوں کے لیے لائیو اسٹاک برآمد کرنے کی منظوری دی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ٹی سی پی کی جانب سے گندم کی درآمد کے لیے پری شپمنٹ انسپیکشن کی اجازت دی اور پاکستان ریلویز کی بحالی کے پلان کی منظوری دیتے ہوئے ٹیلی کمیونیکیشن سسٹم اور سازوسامان نصب کرنے سے متعلق پالیسی فیصلہ موخر کردیا۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں مہنگائی کے معاملے پر طویل بحث ہوئی، اس موقع پر وزراء نے کہا کہ وزیراعظم کے اقدامات درست ہیں لیکن بیوروکریسی مسائل کے حل میں رکاوٹ ہے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ کچھ بیورو کریٹ مہنگائی میں کمی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں تاہم کسی وزیر کی جانب سے کمزوری ہے تو اس کی بھی نشاندہی ہونی چاہیے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گندم اور چینی سے متعلق درست اعداد و شمار نہ دینے والے افسران کی نشاندہی ہونی چاہیے۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے، عوام کی مشکلات کا مکمل احساس ہے اور مہنگائی میں کمی میری ترجیح ہے تاہم جب تک مہنگائی کنٹرول نہیں ہوگی، چین سے نہیں بیٹھوں گا۔