سعودی عرب نے ایک اور خاتون سفیر کی نامزدگی کردی
ریاض(شاہ جہاں شیرازی) سعودی عرب نے ایک اورخاتون کو غیر ملکی سفیر کے طور پر نامزد کر دیا ہے.
سعودی عرب کی بیرون ملک نامزد کردہ خاتون کا نام آمال یحییٰ المعلمی ہے جو کہ ناروے میں بطور سعودی سفیر خدمات سرانجام دیں گی.
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے امریکہ کے بعد ناروے کے لئے آمال یحییٰ المعلمی کو بطور سفیر نامزد کیا گیا ہے.
خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے آمال یحییٰ سے حلف لیا آمال یحییٰ سرکاری عہدوں پر کام کرنے کے علاوہ انسانی حقوق کی تنظیموں کی بطور ڈائریکٹر کام کر چکی ہیں.
آمال المعلمی اقوام متحدہ میں سعودی سفیر عبداللہ یحیی المعلمی کی بہن اور معروف سعودی ادیب اور مملکت میں امن عامہ کے معاون ڈائریکٹر یحیی المعلمی کی بیٹی ہیں۔
وہ مکہ مکرمہ ریجن کے معروف شہر قنفذہ میں ایسے خاندان میں پیدا ہوئیں جو بیرونی دنیا میں سعودی سفارتکاری سے گہرا رشتہ رکھتا ہے
آمال یحییٰ امریکہ کی ڈینور یونیورسٹی سے عوامی رابطہ اور ابلاغ میں اعلی ڈگری حاصل کر چکی ہیں انتظامی امور پہ دسترس ہے سفارتی ذمہ داریاں بھی نبھانے کی صلاحیت رکھتی ہیں.
نہوں نے 20 برس قبل تعلیم و تربیت اور سماجی فلاح کے شعبے سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا تھا۔ پانچ برس تک استاد کے طور پر کام کیا-
آٹھ برس تک تعلیمی تربیت کے فرائض انجام دیے جبکہ ایک برس تک وزارت تعلیم میں تربیتی ٹریننگ کے ادارے سے منسلک رہیں۔
المعلمی 2013 سے 2015 کے دوران شاہ عبدالعزیز قومی مکالمہ مرکز میں امور نسواں کے ادارے کی ڈائریکٹر رہیں۔
المعلمی متعدد بین الاقوامی اور قومی کانفرنسوں میں شرکت کر چکی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل شہزادی ریما بنت بندر کو امریکہ میں سفیر مقرر کیا گیا تھا اور وہ اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں۔