غدار وہ ہوتے ہیں جو کشمیر کا سودا کریں، شاہد خاقان
فوٹو: سکرین گریب
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام )سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو ملک کو نقصان پہنچاتا ہے غدار وہی ہوتا ہے، غدار وہ ہوتے ہیں جو کشمیر کا سودا کرتے ہیں، غدار وہ ہوتے ہیں جو سی پیک بند کرتے ہیں، غداری اور حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ نہ بانٹیں، عوام کے مسائل حل کریں۔
شاہد خاقان عباسی کا اسلام آباد پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ میں کسی پر غداری کاالزام لگاتا ہوں نہ غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹتا ہوں جب کہ ادھر ایس ایچ او نے نہ رات کی تاریکی دیکھی اور نہ کچھ اور، ایک شخص آیا اور اس نے مقدمہ درج کرا دیا، ایک پرچہ میں بھی درج کرانا چاہتا ہوں۔
مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا بتایا جائے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ کہاں سے ملتا ہے تاکہ میں بھی حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ کے لیے اپلائی کروں، جو غدار اور انڈین ایجنٹ کہہ رہے تھے وہ سارے غائب ہیں۔
کہا گیا کہ مقدمہ درج ہونے کا وزیراعظم کوپتہ ہی نہیں تھا، وہ ناراض ہوئے ہیں پرچہ کٹنے پر، وزیراعظم کو تو کچھ پتہ ہی نہیں ہے، وزیراعظم کو علم ہی نہیں کہ معیشت تباہ ہو گئی ہے، انہوں نے 2 سال میں اتنے قرضے لے لیے جو پچھلے 10 سال میں نہیں لیے گئے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا غداری کا لیبل تو آپ نے لگا دیا ہے لیکن کوئی وزیر عوام کی تکلیف یا مشکل کی بات نہیں کرتا، میرا چیلنج ہے کہ غداری کا مقدمہ کھلی عدالت میں چلائیں، پاکستان کے عوام کو دکھائیں کون سے غدار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شاہدرہ کا پرچہ عمران خان نے درج کرایا ، کابینہ کے اجلاس میں عوام کی تکلیف نہیں پرچوں کی بات ہوتی ہے، کھلا چیلنج ہے عمران خان سمیت ساری کابینہ اس پرچے کی مدعی بنے، کھلی عدالت میں یہ مقدمہ چلایا جائے تاکہ پتہ چلے مودی کی مدد کرنے والا کون ہے۔
انھوں نے کہا ایک شخص جو ڈی جی ایف آئی اے کے عہدے سے ریٹائر ہوا ہے اس نے ٹی وی پر آکر کہا کہ عمران خان نے کہا کہ خواجہ آصف پر آرٹیکل 6 کا پرچہ بناؤ، متعلقہ افسر نے وزیراعظم کو کہا کہ نیب موجود ہے اور وہ اچھا کام کر رہی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا ڈی جی ایف آئی اے کی بات سے ثابت ہو گیا کہ وزیراعظم سارا دن اپوزیشن کو گرفتار کرانے کا سوچتے ہیں، عمران خان سمیت وزراء اس مقدمے کے مدعی بنیں اور گرفتار کرائیں، سینئر افسر جو بات کر رہا ہے اس پر کارروائی تو ہونی چاہیے۔
شاہد خاقان نے کہا مقدمہ درج ہونے کے بعد سے کرائے کے ترجمان اب غائب ہیں، چار دن تک یہ غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹتے رہے، اب نئی کہانی آئی ہے کہ پرچہ کس نے درج کیا، دو سابق وزرائے اعظم کو غدار قرار دیکر آپ کون سا مقدمہ دنیا کے سامنے لڑیں گے۔
انھوں نے کہا پی ڈی ایم کا بیانیہ ہے کہ ملک آئین کے مطابق چلے، عوام کے ووٹ کی امانت میں کوئی خیانت نہ ہو، اپوزیشن اپنا کردار ادا نہیں کرے گی تو کیا کرے گی؟ پی ڈی ایم بنی ہی عوامی مسائل حل کرنے کے لیے ہے۔
آ پ کے عمل سے دنیا میں پاکستان کی بے عزتی ہو رہی ہے، ہم سیاست کرنے اور اقتدار کے لیے نہیں، عوام کے مسائل کی وجہ سے نکلے ہیں،سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نواز شریف علاج کروا کے واپس آئیں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس عدالت اور عوام کے سامنے ہیں، حکومت نے انہیں علاج کی اجازت دی تھی جب مکمل ہو گا واپس آجائیں گے۔