مفت لسی نہ ملنے پر پولیس کی بدمعاشی کی ویڈیو وائرل
فوٹو:سکرین گریب
کراچی (ویب ڈیسک) کراچی کے علاقے سعودآباد میں پولیس اہلکاروں نے دودھ دہی کی دکان سے مفت لسی اور دودھ کی بوتلیں نہ ملنے پر توڑ پھوڑ کی پھر زبردستی فریزر سے دودھ نکالے اور ایک دکاندار کو بھی پکڑ کر ڈالے میں بٹھا یا، ساری واردات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ۔
قانون کے رکھوالوں کی لاقانونیت اور غنڈہ گردی کا یہ واقعہ ملیر میں سعود آباد تھانہ کے حدود میں پیش آیا ، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی طرف سے آر سی ڈی گراونڈ کے قریب قائم ملک شاپ میں توڑ پھوڑ کی جارہی ہے۔
پولیس اہلکاروں نے کرسیوں کو لات مار ی اور دکان دار پر تشدد بھی کیا ، اس کے ساتھ ویڈیو میں ایک اہلکار کو دکان میں رکھے فریزر سے دودھ کی بوتلیں نکال کر لے جاتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے ۔
واقعہ کے بعد دکان کے مالک محمد عرفان نے بتایا ہے کہ پولیس اہلکار روزانہ اس کی دکان سے مفت میں لسی پیتے ہیں ، لسی ختم ہونے پر انہیں منع کیا تو پولیس اہلکاروں کی طرف سے دکان میں گھس کرتشدد کیا ۔
پولیس گردی کرتے اہلکار اپنے ساتھ دودھ کی بوتلیں بھی نکال کر لے گئے ، اس کے علاوہ انہوں نے دکان مالک محمد عرفان کے بھائی کو بھی حراست میں لینے کی کوشش کی ۔
بتایا گیا ہے کہ واقعے پر دکاندار نے کراچی پولیس چیف کو واٹس ایپ کے ذریعے درخواست بھیج دی ، متاثرہ دکاندار کا مطالبہ ہے کہ بدتمیزی اور تشدد کرنے والے اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔
اردو پوائنٹ کے مطابق ایک اور واقعے میں کراچی میں سپر ہائی وے ڈھابا ہوٹل پر دوستوں کے ہمراہ کھانا کھا کر واپس آنے والے نوجوان کو سہراب گوٹھ پولیس نے گولی مار کر زخمی کر کے ڈاکو بنا دیا، حیرت انگیز طور پر نہتے نوجوان کے قبضے سے اسلحہ کی برآمدگی کا مقدمہ بھی درج کر لیا ۔