گلگت بلتستان الیکشن 15 نومبر، تحریک انصاف کو الیکٹیبلز کی تلاش
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے.
اس سے قبل گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی 24 جنرل نشستوں پر انتخابات 18 اگست کو ہونے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے تھے۔
گزشتہ اسمبلی کی 5 سالہ میعاد 24 جون کو ختم ہوگئی تھی جس سے وہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پانچ سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا تھا اس دوران غیر اعلانیہ انتخابی مہم بھی جاری ہے.
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ‘اسلامی جمہوریہ پاکستان، کے صدر اتوار 15 نومبر 2020 کو گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی میں عام انتخابات کے لیے انتخابی ایکٹ 2017 کے سیکشن 57 (1) کے مطابق رائے شماری کے دن کا اعلان کرتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے بھی انٹرویوز مکمل کر لئے ہیں تاہم امیدواروں کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف الیکٹیبلز کی تلاش میں ہے اسی لیے انٹرویوز کے باوجود امیدواروں کا اعلان نہیں کیا.
پاکستان پیپلز پارٹی نے جی بی ایل اے ایک گلگت ون کے لئے امجد حسین ایڈووکیٹ، جی بی ایل اے دو گلگت ٹو کے لئے جمیل احمد، جی بی ایل اے تین گلگت تھری کے لئے آفتاب حیدر کو اپنا امیدوار نامزد کردیا۔
جی بی ایل اے چار ہنزہ نگر ون کے لئے جاوید حسین، جی بی ایل اے چھ ہنزہ نگر تھری کے لئے ظہور کریم، جی بی ایل اے سات اسکردو ون کے لئے سید مہدی شاہ اور جی بی ایل اے آٹھ اسکردو ٹو کے لئے محمد علی شاہ پارٹی کے امیدوار ہوں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے جی بی ایل اے نو اسکردو تھری کے لئے وزیر وقار، جی بی ایل اے 12 اسکردو چھ کے لئے عمران ندیم، جی بی ایل اے 13 استور ایک سے عبدالحمید، جی بی ایل اے 15 دیامر ایک سے بشیر خان کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔
جی بی ایل اے 16 دیامر دو سے حاجی دلبر خان، جی بی ایل اے 17 دیامر تین سے عبدالغفار خان، جی بی ایل اے 19 غذر ایک سے پیر جلال شاہ، جی بی ایل اے 21 غذر تین کے لئے محمد ایوب اور جی بی ایل اے 22 گانچھے ایک سے محمد جعفر پیپلز پارٹی کے امیدوار ہوں گے۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے جی بی ایل اے 23 گانچھے دو سے غلام علی حیدری اور جی بی ایل اے 24 گانچھے تین سے انجینئر محمد اسماعیل کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔
دوسری طرف انتخابات کے بعد گلگت بلتستان کو ‘عارضی صوبائی درجہ’ دینے کی تجویز پر مشاورت کے لیے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان معاہدے کیلئے مشاورت بھی جاری ہے ۔
سیاسی جماعتوں کے باہمی رابطوں کے علاوہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ملک کی سیاسی قیادت کے درمیان حالیہ ملاقات میں گلگت بلتستان کو عارضی طور پر کسی صوبے کا درجہ دینے کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا.
ملاقات کے حوالے سے شیخ رشید احمد نے دعوی کیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماؤں نے آرمی چیف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جی بی کو ‘عارضی صوبائی حیثیت’ دینے کے اقدام کی حمایت کریں گے۔
اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ اجلاس میں ایک سمجھوتہ ہو گیا ہے کہ جی بی میں انتخابات کے بعد اس معاملے کو اٹھایا جائے گا اور اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
وزیر ریلوے نے کہا تھا کہ جنرل قمر باجوہ نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت میں تبدیلی سے متعلق فیصلے پر عمل درآمد کے وقت کا فیصلہ کرنے کے لیے ملک کی سیاسی قیادت پر چھوڑ دیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمٰن نے کہا تھا کہ جی بی کی آئینی حیثیت کو تبدیل کرنا ایک ‘حساس معاملہ’ ہے کیونکہ بھارت نے ہمیشہ ہی اس مسئلے پر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔