بیان حلفی میں طے تھا حکومت میری صحت کا پتہ کرے گی، نوازشریف
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)سابق وزیراعظم نواز شریف نےکہا ہے بیان حلفی میں طے پایا تھا کہ حکومت پہلے میری صحت کا پتہ کرے گی،لیکن وفاقی حکومت نے اس متعلق ذرا کوشش ہی نہیں کی۔
نوازشریف نے سرینڈر کرنے کے عدالتی حکم نامے پر نظرثانی کی درخواست دائر کی ہے جس میں متذکرہ موقف اپنایا گیا ہے ۔
کچھ دن پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو سرینڈر کرنے کے لیے 9 روز کی مہلت دی تھی جو آج ختم ہو رہی ہے ہے اور نوازشریف نے پیشی کی بجائے اپیل کر دی ہے.
عدالت میں نواز شریف کی جانب سے خواجہ حارث اور منور اقبال دگل ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس وقت پاکستان آ کر سرینڈر کرنا ممکن نہیں ہے۔
نواز شریف کی درخواست کے ساتھ میڈیکل رپورٹس بھی منسلک کی گئی ہیں جن میں یہ ثابت کرنے کے شواہد ہیں کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کا علاج جاری ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مجاز نمائندوں کے ذریعے اپیلوں پر سماعت کی کارروائی آگے بڑھانے کی اجازت دی جائے تاکہ نوازشریف اپنا علاج جاری رکھ سکیں۔
نوازشریف کی دائر درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بیان حلفی میں طے ہوا تھا حکومت پہلے میری صحت کا پتہ کرے گی،لیکن وفاقی حکومت نے اس متعلق ذرا کوشش ہی نہیں کی ہے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے پاس میری صحت سے متعلق کوئی مستند معلومات نہیں ہیں، ڈاکٹروں نے ابھی ایسا کوئی سرٹیفکیٹ نہیں دیا کہ واپسی کے سفر کے لیے فٹ ہوں۔