مقبوضہ کشمیر محاصرہ،237کشمیری شہید،12لاکھ نئے ڈومیسائل جاری
فوٹو: فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں اب تک کے 13ماہ کے محاصرے میں 237کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے جب کہ غیر قانونی آباد کاری کیلئے مقبوضہ کشمیر کے لاکھوں ڈومیسائل بنائے گئے ہیں۔
اس حوالے سے کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے بھارتی محاصرے کے تیرہ ماہ مکمل ہونے پر جاری کی جانے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارتی فوج نے اس عرصے کے دوران پانچ خواتین سمیت 237کشمیریوں کو شہید کیا۔
پر امن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 1ہزار4سو 82افراد شدید زخمی ہو گئے جبکہ 13ہزار9سو 36کشمیریوں کو گرفتار کر لیاگیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوج نے گزشتہ تیرہ ماہ کے دوران954رہائشی مکان تباہ کیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نریندر مودی کی فسطا ئی حکومت کی طرف سے گزشتہ برس پانچ اگست سے مسلط کردہ مسلسل فوجی محاصرے نے کشمیریوں کی زندگیاں جہنم بنا دی ہیں۔
پورے مقبوضہ علاقے کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے،حریت رہنماؤں، سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں، مذہبی تنظیموں کے سربراہوں، صحافیوں، تاجروں، وکلا، سول سوسائٹی کے کارکنوں اور نوجوانوں کو قید کر لیاگیاہے۔
ہزاروں بھارتی ہندوؤں کو مقبوضہ علاقے میں مستقل طور پر آباد کرنے کیلئے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس دیئے گئے ہیں جن کی تعداد میں دن بدن مزید اضافے کا رجحان جاری ہے۔
حریت رہنما جاوید احمد میر نے سرینگر میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے بچانے کیلئے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے کردا ر ادا کریں۔
اسلامی تنظیم آزادی نے سرینگر میں ایک بیان میں پارٹی چیئرمین عبدالصمد انقلابی کی عدالتی احکامات پر سرینگر سنٹرل جیل سے رہائی کے فوراً بعد دوبارہ گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔
جموں وکشمیر انجمن شرعی شیعیان کے ترجمان نے سرینگر سے جاری بیان میں محرم الحرام کے عزا داروں کی گرفتاری اور انکے خلاف کالے
قانون کے تحت مقدمات درج کرنے پر قابض انتظامیہ کی مذمت کی۔
ادھرضلع بانڈی پورہ میں کنٹرول لائن کے قریب سیدو کشمیری نوجوانوں کی لاشیں برآمد ہوئیں جن کی شناخت نثار احمد راتھر اور سمیر احمد ڈار کے نام سے ہوئی ہے۔
حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنماؤں سید فیض نقشبندی اور عبدالمجید میر نے اسلام آبا دمیں اپنے بیانات میں جموں وکشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بیگناہ نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
دوسری طرف مقبوضہ جموں و کشمیر حکومت کے مطابق ا جموں کشمیر کے 20 اضلاع میں غیر مقامی شہریوں کو 12 لاکھ سے زائد ڈومیسائل جاری کر دیئے،رپورٹس کے مطابق 2 لاکھ 86 ہزار ڈومیسائل کشمیر ڈویژن اور 9 لاکھ 45 ہزار ڈومیسائل جموں ڈویژن میں جاری کیے گئے ۔
یادرہے کہ اس سے قبل بھی بھارت نے 3 لاکھ غیر مقامی باشندوں کو مقبوضہ کشمیر کے ڈومیسائل جاری کیے تھے جس میں ایک بھی مسلمان شامل نہیں تھا، جب کہ اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) اور پاکستان نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل قوانین واپس لینے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کیلئے ڈومیسائل کا متنازع بھارتی قانون
بھارت نے یکم اپریل کو ایک اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق اب مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل (شہریت) کا نیا قانون نافذ ہوگا اور اُس کی رو سے سرکاری محکموں میں چپڑاسی، خاکروب، نچلی سطح کے کلرک، پولیس کانسٹیبل وغیرہ کے چوتھے درجے کے عہدوں کو کشمیریوں کے لیے مخصوص کیا گیا ہے جب کہ گیزیٹِڈ عہدوں کے لیے پورے بھارت سے امیدوار نوکریوں کے اہل ہوں گے۔