خواجہ سرا راولپنڈی پولیس میں بھرتی ہو گیا، کھسروں کاجشن
فوٹو: فائل
راولپنڈی(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پنجاب پولیس میں پہلی بار خواجہ ریم شریف کو بھرتی کرلیا گیاہے ، ریم شریف نے میڈیکل سمیت تمام تقاضے پورے کئے، شی میل رائٹس آف پاکستان کی سربراہ الماس بوبی نے پیش رفت کا خیر مقدم کیاہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ریم شریف بھرتی سے قبل ہی خواجہ سراوں کے مسائل کے حوالے سے بہت فعال کردار ادا کررہاہے اور اسے انہی کے مسائل پرمامور کیاجائے گا تاہم اس کی تعیناتی راولپنڈی کے خواتین پولیس سٹیشن میں کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ریم شریف چند روز میں اپنی ڈیوٹی سنبھال لیں گے انھیں پولیس سٹیشن میں آنے والے لوگوں اور خاص طور پر خواجہ سراؤں کے مسائل حل کرنے کے حوالے سے تربیت بھی دی گئی ہے۔
راولپنڈی پولیس کے اعلیٰ حکام نے خواجہ سراوں کے مسائل سننے اور ان کے حل کیلئے پہلے ہی ایک علیحدہ سے ڈیسک بنارکھا ہے اب خواجہ سرا کے پولیس میں آنے کے بعد اس کی ہم جنس کمیونٹی کو بھی مسائل کیلئے رجوع کرنے میں آسانی ہوگی۔
راولپنڈی پولیس کے مروجہ ضابطہ کے مطابق ڈیسک پر کام کرنے والے اہلکاروں کو پے سکیل14دیا جاتا ہے اور اس بات کی امکان ہے کہ ریم شریف کو بھی یہی سکیل دیا جائے گا اور وہ خواتین پولیس وال یونیفارم زیب تن کریں گے۔
ایک اندازے کے مطابق راولپنڈی میں خواجہ سراوں کی تعداد دو ہزارسے زائد ہے جب کہ پاکستان میں کی گئی آخری مردم شماری کے مطابق پاکستان میں خواجہ سراوں کی تعداد ساڑھے10ہزار تھی۔
ادھر شی میل رائٹس آف پاکستان کی سربراہ الماس بوبی نے خواجہ سرا کی بھرتی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ سراؤں کی صف میں دیگر افراد کو شامل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
دوسری طرف راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں مقم خواجہ سراؤں(کھسرے) نے پولیس میں اپنے ہم جنس کی بھرتی پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور اپنے اپنے ڈیروں پر ناچ کر ٹھمکے لگا کر جشن منایا ہے۔
واضح رہے پاکستان میں خواجہ سرا ؤں کو نہ صرف مردم شماری میں الگ سے گنا گا بلکہ سپریم کورٹ کے حکم پر شناختی کارڈ فارم میں بھی تیسری جنس کیلئے الگ سے خانہ رکھاگیا ہے اور متعلقہ ادارہ نادرا کو اس پر عمل درآمد ممکن بنارہاہے۔