رکن قومی اسمبلی صالح محمد خان کا انٹرویو
رپورٹ : وقار فانی مغل
میری پہلی مزدوری 20روپے تھی۔میں زمانہ طالبعلمی میں سکول جانے سے قبل پورے محلے میں سبزی بیچا کرتا تھا۔میں نے غربت میں آنکھ کھولی ،محنت مزدوری کا درس ہمیں والدین نے ازبر کرا دیا تھا۔ہم نے پسینہ میں نہا کر اپنی تقدیر بدلی،بیکری پر کام کرتے ہوئے ہاتھ کشادہ ہوا،ہمارا مال ہاتھوں ہاتھ بکتا تھا وقت ایک سا نہیں رہتا ایک وقت ہمیں اپنا گھر فروخت کرنا پڑ گیا مگر ہم نے ہمت نہیں ہاری اور اپنا فروخت کردہ مکان دوبارہ خرید لیا ۔
کاروبار میں دیانت داری ہمارا طرہ امتیاز ہے ،صوبائی اسمبلی کا الیکشن اس نیت سے لڑا تھا کہ جیت کر حلقے کی تقدیر بدلوں گا اللہ کے فضل سے کے پی کے اسمبلی کا ممبر بن کر تمام وعدے پورے کئے ۔اس بار عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشست پر پرانے کھلاڑیوں سے مد مقابل ہوا تو رب نے سرخرو کیا ایک لاکھ نو ہزار ووٹ ملے ۔
میرے مقابلے میں درجن بھر امیدوار تھے میں نے عوامی طاقت سے سردار یوسف کے بیٹے شاہجہان یوسف کو شکست دی۔پہلی بار سیکڑوں گاڑیوں کا جلوس پوری وادی میں اظہار تشکر کرتے ہوئے جگہ جگہ رکتا ہے استقبال ہوتا ہے گلاب کی پتیاں نچھاور کی جاتی ہیں اور ہار گلے کی زینت بنتے ہیں۔دولت اور عہدے انسان کو عارضی طور پر بڑا کرتے ہیں انسانیت،اچھا اخلاق اور دوسروں سے ہمدردی سے انسان ہمیشہ بلند رتبہ پر رہتا ہے۔
ہم آج بھی سادہ زندگی گزارتے ہیں،سب بھائی اتفاق سے رہتے ہیں،ہماری بنیادی شناخت سیاست نہیں بلکہ خدمت انسانیت اور زاتی کاروبار ہے۔میرا مد مقابل ایک برادری کا سردار تھا اور اللہ پاک نے مجھے سب برادریوں کا خادم منتخب کیا ہے میرے دروازے عام و خاص کے لئے کھلے ہیں،میں تعصب ،نفرت، قومیت اور انتقام کی سیاست کا قائل نہیں۔ہم امن کے داعی ہیں اور ہر ایک فرد کی ترقی و خوشحالی کے متمنی ۔
یہ باتیں اپنے حلقہ انتخاب میں 80 سے زاہد ٹرانسفارمر اپنی جیب سے خرید کر دینے والے، قومی اسمبلی کے حلقہ 13مانسہرہ ہزارہ سے 35 سالہ تعصب اور قومیت کی سیاست کاخاتمہ کرنے والے الحاج صالح محمد خان نے ”زمینی حقائق “کو انٹرویو دیتے ہوئے کیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما، ممبر قومی اسمبلی الحاج صالح محمد خان کا کہنا تھا کہ مانسہرہ کو پسماندہ رکھنے والوں کو عوام نے حالیہ الیکشن میں بری طرح مسترد کیا ہے۔ اجتماعی کاموں کیلئے میں نے کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ مانسہرہ سے آگے تحصیل بالاکوٹ کی آٹھ یونین کونسلوں کو گیس کی فراہمی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔ مجھے سب برادریاں قبیلے عزیز ہیں۔ میں کسی ایک برادری کا قطعی نمائندہ نہیں ہوں۔ تمام اقوام میرے سرکا تاج ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں صالح محمد خان نے کہا کہ مانسہرہ میں واٹر سپلائی سکیم ساڑھے چار ارب سے مکمل ہو گی، منور ویلی کے روڈ کیلئے ستر کروڑ کا فنڈز منظور ہوچکا ہے۔ عطر شیشہ ،مانسہرہ، بٹل، چھتر کیلئے نئے بجلی فیڈر فراہم کردیئے گئے ہیں۔ گیس سروے سے متعلق سوال پر صالح محمد خان نے کہا 8یونین کونسلوں کیلئے گیس فراہمی کا سروے کیا جا چکا ہے میں بنفس نفیس خود بھی محکمہ گیس کے حکام کے ساتھ گیا ہوں۔
میری سوچ میرا وژن پوری وادی کی ترقی ہے اس وادی کا حسن جنگلات سے ہے اور یہاں کے مکین ایندھن کے لئے لکڑ استعمال کرتے ہیں۔میری کوشش ہے کہ جنگلات بے دریغ کٹائی سے بچ جائیں اور عوام کو گیس کی سہولت میسر آجائے۔ڈیڑھ ارب کا سوئی گیس فراہمی کامنصوبہ علاقہ کی تقدیر بدل دے گا۔پکھل کے لئے کیا گیا وعدہ پورا کر کے دکھایا ہے۔میرے حلقے میں برسوں سے ترقیاتی کام نہیں ہوئے صرف تین ماہ کے عرصہ میں متعدد میگا پراجیکٹس کی بنیاد رکھی جا چکی ہے۔
نوجوانوں اور روزگار سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں اس تگ و دو میں ہوں کہ میرے حلقے کے نوجوان بیرون ممالک جا کر زر مبادلہ کمائیں اس ضمن میں عنقریب خوشخبری دوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ میری کامیابی میں نوجوانوں کا کردار زیادہ ہے ،میں انہیں مایوس نہیں کروں گا۔ایک سوال کے جواب میں صالح محمد خان نے برملا کہا کہ اس علاقہ میں جہاں الحاج سید قاسم شاہ نے ترقیاتی کام چھوڑے تھے گزشتہ 35 برسوں سے وہیں پر ہیں۔
اس عرصہ میں سوائے قومیت پرستی کے کچھ نہیں ہوا۔اب انشا اللہ گیس پائپ لائین مانسہرہ سے آگے بالاکوٹ اور ناران تک جائے گی۔انہوں نے کہا کہ میرے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں۔ میں ہوائی اعلانات اور جھوٹے وعدوں پر یقین نہیں رکھتا۔ اجتماعی مسائل کے حل کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاوٴں گا۔ صالح محمد خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عوام کی طاقت سے 35سال سے براجمان مافیا کو شکست دی ہے۔ میں عوام کے اعتماد کو کبھی بھی ٹھیس نہیں پہنچاوں گا ۔وعدہ وہ کریں گے جو پورا کر سکیں،بات وہ کی جائے گی جس کا پاس رکھ سکیں،اعلان وہ ہو گا جس پر عملدرآمد ممکن ہو سکے۔
کیاتحریک انصاف کی حکومت ڈیلیور کر پائے گی کے سوال پر صالح محمد خان نے کہا کہ ستر برس کے مسائل یکدم تو حل نہیں ہو سکتے مگر جو عہد کیا ہے اسے پورا کریں گے کرپشن کا خاتمہ کریں گے کرپٹ عناصر کا بلا امتیاز احتساب ہو گا اور لوٹی دولت واپس لائی جائے گی۔وزیر اعظم کے سادگی کے وژن پر ہم سب کاربند ہیں۔صوبائی حلقہ 30 سے منتخب ممبر میاں ضیاء الرحمان کی سپریم کورٹ کی جانب سے نااہلی اور ضمنی الیکشن کے حوالے سے سوال پر ممبر قومی اسمبلی صالح محمد خان نے کہا کہ تحریک انصاف پی کے 30کا الیکشن بھی جیت کر دکھائے گی ۔مشاورت کی جارہی ہے انشا اللہ صوبائی ممبر بھی ہمارا اپنا ہو گا۔
سیاحت کو ترقی دی جائے گی ،تعلیمی ادارے اپگریڈ کریں گے۔این اے 13 میں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔تعصب ،اقربا پروری کا دور دور تک نشان بھی نہیں ملے گا۔لوگوں کو بے وقوف بنانے والے اب منہ چھپاتے پھر رہے ہیں ان کی کالیں بھی بے سود ثابت ہوئی ہیں۔عوام با شعور ہیں بے دار ہو چکے ہیں اپنے مفاد سے زیادہ انہیں علاقہ کی ترقی عزیز ہے اور میری سوچ بھی یہی ہے کہ حلقہ کی ترقی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ روزانہ کثیر تعداد میں مہمانوں کی آمد اور انہیں وقت دینے سے متعلق سوال پر صالح محمد خان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میرے سب بھائی میرے ساتھ ہیں اور ہم مہمانوں کو رحمت سمجھتے ہیں زحمت نہیں،ہر ایک سے خندہ پیشانی سے ملتے ہیں۔
ان کے دست راست محمد شفیق مغل نے اس موقع پر بتایا کہ صالح محمد خان کا ڈیرہ اپنائیت اور خلوص تقسیم کرتا ہے،وعدوں سے زیادہ عمل ہوتا ہے میں اس یقین کے ساتھ رخصت ہوا کہ این اے 13مانسہرہ میں تبدیلی کی علامت بننے والے صالح محمد خان برسوں سے جاری ناروا سلوک کا مداوا کرنے میں حتی المقدور کامیاب ہو جائیں گے امید تو کی جا سکتی ہے کیوں دنیا امید پر ہی تو قائم ہے۔