کینیڈا میں سکھ ڈاکٹرز نے کورونا سے جنگ کیلئے داڑھیاں منڈوا دیں
فوٹو:فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) کورونا وائرس میں جہاں متاثرین کی تعداد اوراموات بڑھ رہی ہیں وہاں دنیا بھر میں اس مہلک وائرس سے لڑنے کیلئے انسانیت کے کردار بھی نمایاں ہورہے ہیں، ایسا ہی ایک مظاہر ہ کینیڈا میں اس وقت دیکھنے کو ملا جب کینیڈا میں آباد 2سکھ ڈاکٹرز بھائیوں نے ماسک پہننے کیلئے اپنی داڑھی منڈوا لی۔
دنیا بھر میں کورونا سے نبر د آزما طبی عملہ فرنٹ لائن پر ہے، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف دن رات ماسک اور حفاظتی لباس پہن کر اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر خدمات انجام دے رہے ہیں،پاکستان سمیت کئی ممالک میں فرائض سے عشق میں جانوں کی قربانیاں پیش کررہے ہیں۔
پاکستان میں گلگت میں ڈاکٹر اسامہ کی کورونا وائرس سے موت سے ابتدا ء ہوئی تھی اور اب تک تقریباً 30سے زائد ڈاکٹراور میڈیکل کا عملہ مریضوں کا علاج کرتے کورونا میں مبتلا ہو کر جان کی بازیاں ہار چکے لیکن فرنٹ لائن سے پیچھے نہیں ہٹے۔
کینیڈا سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کرنے والے دونوں سکھ ڈاکٹر بھائیوں نے یہ فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ انہیں لمبی داڑھی کے سبب ماسک پہننے میں مشکلات کا سامنا تھا۔
کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کی خاطر کینیڈا میں موجود دو سکھ ڈاکٹر بھائیوں نے اپنی داڑھی کی قربانی دے دی ،بعد میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس نے ہمیں بہت دکھی کر دیا ہے، یہ وہ چیز تھی جو ہماری شناخت کا حصہ رہی، اب خود کو آئینے میں دیکھتے ہیں تو صدمہ ہوتا ہے۔
کینیڈا میں موجود ڈاکٹر سنجیت سنگھ سلوجا فزیشن ہیں اور ان کے بھائی ڈاکٹر رنجیت سنگھ نیورو سرجن ہیں،دونوں سکھ ڈاکٹر بھائیوں کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے لیے ایک انتہائی مشکل فیصلہ تھا لیکن اس وقت ہمیں یہ کرنے کی ضرورت تھی۔
دنیا بھر میں ڈاکٹرز اور طبی عملہ نے کورونا وائرس کے دوران ایسی ایسی تابناک مثالیں قائم کی ہیں کہ اس سے نہ صرف دیکھنے سننے والے ششدر رہ گئے بلکہ انسانیت کو فخر ہے کہ انسانیت ابھی زندہ ہے۔