طالبان نے مزید40افغان سکیورٹی اہلکار رہا کردیئے
فوٹو:فائل
کابل (ویب ڈیسک) افغانستان میں طالبان نے امریکا کے ساتھ دوحہ معاہدے کے تحت افغان سیکیورٹی فورسز کے مزید 40 اہلکار رہاکردئے ہیں ، قطر کے سیاسی دفتر سے رہائی کا اعلان کیا گیا۔
دوحہ معاہدہ کے مطابق افغان حکومت طالبان کے 5 ہزار قیدی رہا کرے گی اور طالبان ایک ہزار افغان سیکیورٹی اہلکاروں کو رہا کریں گے، پہلے مرحلے میں طالبان نے 300 ساتھیوں کی رہائی کے بعد افغان حکومت کے 20 اہلکاروں کو رہاکئے تھے۔
دوحہ معاہدہ کے فوری بعد افغان صدر اشرف غنی نے طالبان قیدیوں کی رہائی سے انکا ر کردیا تھا اور یہ موقف اپنایا تھا کہ افغان حکومت ایسے کسی معاہدے کی فریق نہیں ہے تاہم بعد میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے ملاقات کے بعد وہ آمادہ ہوگئے۔
افغان حکومت کے انکار کی وجہ سے یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا تھا اور افغان امن منصوبہ کھٹائی میں پڑتا نظر آرہا تھا، تاہم گذشتہ 3 ہفتوں سے دونوں طرف سے قیدیوں کے رہائی میں پیش رفت دیکھی گئی ہے۔
قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ افغان صوبے قندوز میں 40 افغان سیکیورٹی اہلکاروں کو رہا کردیا گیا ہے، انھوں نے کہاکہ طالبان کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے عمل کو تیز تر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
افغان سکیورٹی اہلکاروں کی رہائی میں تیزی کا مقصد قیدیوں کو کورونا کی وبا کے خطرے سے بچانا ہے، یاد رہے اب تک طالبان نے دو مرحلوں میں 40 اہلکاروں کو رہا کئے جب کہ افغان حکومت 430 طالبان کو رہا کرچکی ہے۔
دوسری طرف رمضان المبارک میں بھی جنگ بندی نہیں کی گئی اور معاہدہ کے تحت قیدیوں کی رہائی کے عمل کے ساتھ ساتھ فریقین میں ایک دوسرے پر حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔