نوازشریف کامطالبہ ووٹ کوعزت ، شہبازکے طاقتور حلقوں سے ڈیل ٹاک
فوٹو: فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈا ٹ کام) سابق وزیراعظم نوازشریف کے ووٹ کو عزت دو کے بیانیہ کے بعد ان کے چھوٹے بھائی شہبازشریف نے انکشاف کیا ہے کہ طاقتور حلقوں نے انھیں وزیراعظم بنانے کا پیغام تک بھجوادیا تھا ۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ایک انٹرویو میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ الیکشن سے ایک ماہ قبل تک ان کی طاقتور حلقوں سے ملاقاتوں میں کابینہ کے نام تک فائنل ہو رہے تھے اور اس دوران دو نامور صحافی انہیں اگلا وزیراعظم بنانے کا پیغام بھی دے گئے تھے۔
واضح رہے انہی انتخابات کی بات ہو رہی ہے جن پر مسلم لیگ ن بار بار جعلی ہونے اور عمران خان پر سلیکٹڈ وزیراعظم ہونے کا الزام لگاتی رہی ہے جب کہ اب یہ راز کھلا ہے کہ خود شہبازشریف صاحب اس غیر جمہوری کھیل کا حصہ بنے ہوئے تھے۔
شہباز شریف تب بھی خاموش رہے جب ان کے بڑے بھائی نواز شریف اور بھتیجی مریم نواز ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگاتے اور مطالبہ کرتے رہے، بعد میں جب شہباز شریف کے بقول ان کی بات نہیں بنی تو وہ بھی پارٹی رہنماوں کے ساتھ مل کو عمران خان کو سلیکٹڈ کہتے رہے۔
شہباز شریف اور چوہدری نثار علی خان کی ہمیشہ ان طاقتور حلقوں سے بنتی رہی ہے جن کا وہ ذکر کررہے ہیں، انھوں نے انٹرویو میں یہ بتایا کہ اب چوہدری برادران بے جانبدار ہو چکے ہیں، فی الحال سیاسی اتحاد کی بات نہیں ہوئی تاہم اب ہم میں تلخی بھی نہیں رہی۔
انٹرویو کے دوران ان سے یہ سوال بھی کیا گیا کہ مریم اور حمزہ کا سیاسی حفظِ مراتب کیا ہے اور کیا شریف خاندان نے اس حوالے سے کوئی فیصلہ کیا ہے یا نہیں؟ لیکن مرتبے کا خیال رکھنے سے متعلق واضح جواب سامنے نہیں آیا۔
شہباز شریف ایک معاملے کو آف دی ریکارڈ قرار دیا انٹرویو میں ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا کہ یہ آف دی ریکارڈ کونسا معاملہ ہے؟شہباز شریف نے واپسی کے حوالے سے بتایا کہ جب کورونا وائرس کی وجہ سے فلائٹس بند ہونے کا اعلان سنا تو اس وقت لندن میں صبح کے 11 بجے تھے۔
انہوں نے نواز شریف کو فون کیا میری رائے میں مجھے آج ہی پاکستان جانا چاہیے، آگے سے جواب کیا تھا یہ انٹرویو میں شامل نہیں ہے تاہمیہ واضح کیا ہے کہ پاکستان واپس آنا ان کی اپنی خواہش تھی ۔