وزیراعظم نے لاک ڈاون میں30اپریل تک توسیع کردی
فوٹو:فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پاکستان میں بڑھتے ہوئے کورونا خطرات کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں نافذ جزوی لاک ڈاؤن میں مزید 2 ہفتے کی توسیع کا اعلان کردیا ہے۔
عمران خان کی طرف سے اعلان سے پہلے وزیراعظم کی سربراہی میں نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا میں بھی لاک ڈاون دو ہفتے بڑھانے پر اتفاق ہوا جب کہ اس سے قبل وفاقی کابینہ نے بھی دو ہفتے توسیع کی منظوری دی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے باعث چھوٹے دکاندار ایک دم بے روزگار ہوگئے، کورونا جتنا پھیلنا چاہیے تھا اس کا 30 فیصد پھیلا ہے، دیگر ملکوں کی مناسبت سے ہمارے ہاں کم افراد متاثر ہوئے، اٹلی اور اسپین دیکھ لیں، ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ کہ کورونا کسی وقت بھی پھیل سکتا ہے، احتیاط کرنا نہیں چھوڑنا چاہیے، نوجوانوں کو کورونا اتنا متاثر نہیں کرتا لیکن وہی نوجوان اپنے گھر میں بزرگوں کی زندگی مشکل میں ڈال سکتے ہیں، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے اقدامات کررہے ہیں، ابتک ہم ٹھیک چل رہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خدانخواستہ بے قاعدگی ہوئی تو ہم اس کا مقابلہ نہیں کرسکیں گے، اس لیے ہم لاک ڈاؤن کو آگے لے جانے کا فیصلہ کیا ہے، اسکول کالجز، عوامی مقامات پر اگلے دو ہفتے تک لاک ڈاؤن برقرار رہے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ احساس پروگرام میں 28 لاکھ خاندانوں کو پیسہ مل چکا ہے،45 ارب روپے تقسیم کرچکے، انتظامات کیے گئے ہیں کہ گندم کی کٹائی میں رکاوٹ نہ ہو، تعمیراتی صنعت میں رسک فیکٹر بہت کم ہے۔
عمران خان نے کہاتعمیراتی انڈسٹری کیلئے کل ایک آرڈیننس لارہے ہیں، تعمیراتی صنعت کو بہت بڑا ریلیف پیکیج دیں گے اور تعمیراتی صنعت آج سے کھول رہے ہیں۔
وزیراعظم نے اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف بھی سخت آرڈیننس لانے کاعلان کیا، گندم کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے سخت آرڈیننس لا رہے ہیں، ملک سے گندم کی اسمگلنگ کا خطرہ ہے، پاکستان سے ڈالر بھی اسمگل ہوجاتے ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم نے واضح کیا کہ سمگلنگ کرنے والے کے منیجرکو نہیں مالک کوپکڑیں گے، ملک میں ذخیرہ اندوزی کوبھی روکیں گے، رمضان سے پہلے ذخیرہ اندوز مصنوعی مہنگائی کرد یتے ہیں۔
پاکستان میں 75فیصد مزدور رجسٹرڈ ہی نہیں، ہم نے ہنگامی بنیاد پر احساس پروگرام شروع کیا، احساس پروگرام میں کسی قسم کی انسانی مداخلت نہیں ہے، احساس پروگرام میں ڈیٹا بیس کے ذریعے مستحق افرادکی شناخت ہورہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ تعمیراتی صنعت جب تک کام شروع نہیں کریگی، مزدور طبقے کی مدد نہیں ہوسکے گی، ایک طرف کورونا ہے اور دوسری طرف بھوک ہے، جب لوگوں کو بھوک کی فکر ہوگی تووہ لاک ڈاؤن کونہیں مانیں گے، اگرہم مزید احتیاط کرلیں تو کئی صنعتیں کھول سکتے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا جس میں لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کرنے کی منظوری دی گئی،پہلے14اپریل تک لاک ڈاون تھاکابینہ نے ملکی معاشی صورتحال پر غور کیا گیا اور کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
یاد رہے ملک میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد 100 ہوچکی ہے، مجموعی کیسز 5812 تک پہنچ چکے ہیں،لاک ڈاون کی قومی رابطہ کمیٹی نے بھی منظوری دے دی ہے۔