سول ایوی ایشن کو جہاز دوسرے شہر اتارنے کااختیار حاصل
اسلام آباد(ویب ڈیسک )سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی پر اگر سول ایوی ایشن جہاز کی سمت کسی اور شہر کی جانب موڑنا چاہے تو اسے اپنے ضابطہ اخلاق کے مطابق یہ اختیار حاصل ہے۔
اس حوالے سے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے پاس چار وجوعات کی صورت میں جہاز کا رخ کسی اور طرف موڑنے کااختیار ہے۔
امن وامان کی خراب صورتحال،سیکورٹی خدشات ، صحت کی ہنگامی حالت اور خراب موسم کی وجہ سے کسی بھی جہاز کو دوسرے ایئر پورٹ کی جانب موڑا جا سکتاہے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کی فلائٹ کا رخ لاہور سے دوسرے ایئر پورٹ پر موڑنے کیلئے ایس اوپی کی چار میں سے دو وجوہات پیدا ہو گئیں۔
سیکورٹی خدشات اور موسم کی خرابی دوبنیاد ی وجوہات کی بنا پر جہاز کا رخ موڑا جا سکتا ہے۔ قوانین میں موجود طریقہ کار کے مطابق متعلقہ سیکورٹی ادار ے طیارے کو دوسرے ایئر پورٹ پر اتارنے کیلئے سول ایوی ایشن کو اگاہ کرنے کے پابند ہیں ۔
جس کے بعد سیکورٹی اداروں کی رپورٹ پر ایئرٹریفک کنٹرول15 سے 20منٹ پہلے پائلٹ کو جہاز کا رخ موڑنے کی ہدایت دیتا ہے۔
ادھر ایوی ایشن ڈویژن نے نواز شریف اور مریم نواز کی پاکستان واپسی پر سیکورٹی خدشات کے پیش نظرنیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ اورعلامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
سول ایوی ایشن اور ایئرٹریفک کنڑول کو کسی بھی صورتحال میں تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے ایئر پورٹس انتظامیہ کو ہنگامی صورتحال کیلئے بر وقت اقدامات کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔
ایوی ایشن ڈویژن کا کہنا ہے کہ کسی بھی غیر مکی ایئر لائن کی فلائٹ کا رخ موڑنے کیلئے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن سے اجازت کی ضرورت نہیں اور پاکستان آنے والی ملکی اور غیر ملکی ایئر لائن پر سول ایوی ایشن ہی کے قوانین عملدرآمد ہوں گے۔