ایک ملک 2 صدر، اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے الگ الگ حلف اٹھا لیا
فوٹو: اے پی
کابل (ویب ڈیسک)افغانستان میں ایک ہی دن 2 افغان صدور نے حلف اٹھا لیا،نومنتخب صدر اشرف عنی کی تقریب حلف برداری کے دوران ان کے سیاسی حریف اور سابق چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے بھی ایک اور متوازی تقریب میں خود کو افغان صدر قرار دیا اورحلف اٹھا لیا۔
اے ایف پی کے مطابق پیر کو کابل کے صدارتی محل میں ہونے والی تقریب حلف برداری میں نومنتخب صدر اشرف غنی نے حلف اٹھاتے ہوئے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کے نام پر حلف اٹھاتا ہوں کہ میں مذہب اسلام کی پاسداری اور حفاظت کروں گا اور آئین کی تکریم اور اس پر عملدرآمد کی نگرانی کروں گا۔
ان تقریبات کے دوران افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دو دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ دونوں تقاریب میں سینکڑوں لوگ شریک تھے اور دھماکوں کی آوازیں سن کر کچھ لوگ تقاریب کو چھوڑ کر چلے گئے۔
دھماکوں کی آواز کے بعد جب سائرن کی گونج تقریب میں سنائی دی تو اشرف غنی نے کہا کہ ’میں نے کوئی بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی، صرف شرٹ پہنی ہے۔ اگر مجھے اپنے سر کی قربانی بھی دینا پڑی تو میں یہاں سے بھاگوں گا نہیں۔
اشرف غنی کی تقریب میں سینکڑوں لوگ بشمول سفارتکار، بیرون ملک سے آنے والے عمائدین اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی، چند منٹ بعد عبداللہ عبداللہ نے بھی حلف برداری کی تقریب منعقد کی جس میں انہوں نے اپنے آپ کو نومنتخب صدر قرار دے کر حلف اٹھایا۔
ستمبر2019 میں ہونے والے انتخابات میں اشرف غنی کو فاتح قرار دیا گیا تھا۔ تاہم ان کے حریف عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج کو ماننے سے انکار کر دیا تھا۔
انہوں نے تقریب حلف برداری میں افغانستان کی آزادی، قومی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کا عزم کیا۔
طالبان کے ترجمان ذبیخ اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ متوازی حلف برداری کی تقریبات سے ثابت ہوا کہ ‘غلاموں‘ کے لیے اپنے ذاتی مفادات کے علاوہ کچھ بھی اہم نہیں ہے.