عورت مارچ والی بہنوں خود کو تنہا نہ سمجھو،آپ کے ساتھ ہوں،سراج الحق
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے عورت مارچ والی بہنیں خود کو تنہا نہ سمجھیں، میں آپ کے ساتھ ہوں، آپ اپنے مطالبات مجھ تک پہنچائیں، میں آپ کی آواز سینیٹ میں اٹھاؤں گا۔
اسلام آباد میں تکریم نسواں مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے جو لوگ خواتین کو حقوق دینے میں رکاوٹ ہیں، ان کا مل کر مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے پہلے 3 حقوق ماں کو جب کہ چوتھا حق باپ کو دیا، عورت مارچ والوں سے اپنی جماعت کی خواتین کا جرگہ لے کر ملوں گا، عورت مارچ والوں سے جرگے کی صورت میں ان سے جائز مطالبات اور خواتین کے حقوق پر بات کروں گا.
انھوں نے کہا ایک خاتون اپنی چادر اور دوپٹے کے ساتھ ایوان اقتدار میں بہترین کارکردگی دکھا سکتی ہے، جماعت اسلامی میں خواتین کو اہم مقام حاصل ہے، خواتین جماعت اسلامی کے فیصلہ ساز فورمز میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ نبوت کے بعد کائنات کا سب سے بڑا ادارہ عورت ہے، اسلام سے قبل عورت کو برائی کا سرچشمہ سمجھا جاتا تھا، اسلام نے خواتین کو تعلیم کا حق دیا۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسلام میں ذات پات کا کوئی تصور نہیں، مغرب کی عورت شوہر کی وفاداری سے محروم ہو گئی ہے، اسی لئے مغرب کی عورت کہتی ہے میراجسم میری مرضی، آج مغرب کی بچیاں باپ کی شفقت سے محروم ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مغرب کی بہنیں بھائیوں کی محبت اور بیویاں شوہروں کی وفاداری سے محروم ہیں مگر اسلام خواتین کو تمام حقوق دیتا ہے اور اسلام ترقی میں رکاوٹ نہیں ہے۔
عورت مارچ سے متعلق سراج الحق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ متنازع نعرے لگانے والوں سے ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں، عورت مارچ والی بہنیں خود کو تنہا نہ سمجھیں، میں آپ کے ساتھ ہوں۔
سراج الحق نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں دفاتر میں خواتین کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے جس کے لیے قانون سازی کرنی ہوگی، حکومت بجٹ کا 33 فیصد خواتین کے لیے مختص کرے اور ہماری بیٹیاں چاند سے آگے مریخ پر جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری بہنوں کو وراثت میں حق دیا جائے، یہ کوئی خیرات نہیں اور جماعت اسلامی میں آئندہ کسی ایسے فرد کو ٹکٹ نہیں ملے گا جب تک وہ یہ نہ بتا دے کہ اس نے بہن کو میراث میں حصہ دیا کہ نہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج صنف نازک کی صلاحیتوں، خدمات اور معاشرے میں ان کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے خواتین کا عالمی دن منایا گیا ۔
عالمی یوم خواتین کے سلسلے میں پاکستان کے مختلف شہروں میں تقریبات، سیمینار اور ریلیاں نکالی جا رہی ہیں جن میں خواتین کے حقوق اور ان کے مسائل اجاگر کیے گئے.